16

سوشل میڈیا پر کنٹرول کیلئے فائروال کی آزمائش (اداریہ)

وفاقی حکومت نے سوشل میڈیا پر ریاستی اداروں اور اعلیٰ شخصیات کے خلاف پروپیگنڈہ اور نفرت پھیلانے والے عناصر کے خلاف گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اس مقصد کیلئے حکومت نے پیکاایکٹ کے تحت گرفتار افراد کے ٹرائل کیلئے قانونی تقاضا پورا کر لیا، وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ آرمی چیف کے خلاف تحریک انصاف کی ویب سائٹ سے باتیں کی جا رہی ہیں پی ٹی آئی کا آرمی چیف’ ان کے خاندان اور فوج کے خلاف پروپیگنڈہ ناقابل قبول ہے 9مئی کو غدر مچانے والا ٹولہ آج نئے ہتھکنڈوں سے وارداتیں کر رہا ہے پاکستان کے مفاد کو بچانے کیلئے ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے سوشل میڈیا پر بے بنیاد پروپیگنڈہ کو روکنے کیلئے وفاقی کابینہ نے اسلام آباد میں پیکاایکٹ کے تحت ٹرائل کیلئے کورٹس کی منظوری دیدی ہے جبکہ دوسری جانب سوشل میڈیا پر کنٹرول کیلئے فائروال نصب کرنے پر بھی کام تیز کر دیا گیا ہے حکومت نے یہ فلٹرنگ سسٹم حاصل اور اسے نصب کرنے کیلئے ترقیاتی بجٹ میں 30ارب روپے سے زائد رقم مختص کر رکھی ہے، فائروال کو تجربانی بنیادوں پر چلائے جانے سے ملک میں سوشل میڈیا کی رفتار کم ہو گئی ہے جس سے انٹرنیٹ پر مبنی کاروبار کے مستقبل کے حوالے سے خوف پیدا ہو گیا ہے تاہم اس بارے کہا جا رہا ہے کہ ٹرائل ختم ہونے کے بعد انٹرنیٹ ٹریفک اور رفتار معمول پر آ جائے گی’ فائروال پر کام رواں سال جنوری سے جاری ہے جس میں سسٹم کی خریداری اور اسے نصب کئے جانے کے امور شامل ہیں اب یہ سسٹم نصب ہو چکا ہے اور اسے شروع کیا جار ہا ہے اور متعلقہ حکام کو اس نظام کا کنٹرول دینے میں کچھ ہفتے لگیں گے، فائروال سسٹم کے حوالے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ اس سسٹم کا مقصد سوشل میڈیا کے ایسے انفلوئنسرز کو کنٹرول کرنا ہے جو حکومت کی نظر میں جعلی خبریں پھیلانے میں ملوث ہیں فائروال کا مقصد ان انفلوئنسرز کے مواد کو چھپانا یا اسے بلاک کرنا ہے۔ الیکٹرانک جرائم کی روک تھام کے ایکٹ 2016 کے تحت پہلے ہی یہ اقدامات کئے جا رہے ہیں اس قانون کے تحت پکڑے جانیوالے افراد کے خلاف مقدمات چلانے کیلئے اسلام آباد ہائی کورٹ کے 2جون کے فیصلے کی روشنی میں عدالتیں بھی قائم کی جا رہی ہیں تاکہ ملک میں سوشل میڈیا پر ملک اور اہم شخصیات کے خلاف بے بنیاد پراپیگنڈہ مہم کے آگے بند باندھا جا سکے،، سوشل میڈیا پر بے بنیاد پروپیگنڈہ کرنے والوں کیخلاف گھیرا تنگ کرنے کیلئے ٹرائل کورٹس کے قیام کا فیصلہ خوش آئند ہے اس اقدام سے ملک کی اہم ترین شخصیات حکومتی اور حساس اداروں کو بدنام کرنے والوں کے ساتھ آئین وقانون کے مطابق نمٹا جائے گا، حکومت نے بارہا یہ کوشش کی کہ پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا ٹیم جو پاکستان کو عالمی طور پر بدنام کر کے تنہا کرنے کی سازشیں کر رہی ہیں کو اس اقدام سے باز رکھا جائے وزیراعظم نے پی ٹی آئی کو مذاکرات کی بھی دعوت دی مگر اس سیاسی جماعت کی مرکزی قیادت اور اس کے ورکرز نے اپنی پروپیگنڈہ مہم سے دستبردار ہونے سے انکار کر دیا اور مسلسل حساس اداروں اہم ترین سرکاری وغیر سرکاری شخصیات کی کردارکشی جاری رکھی حکومت نے ایسے سوشل میڈیا صارفین جو بلا سوچے سمجھے حکومت’ فوج اور سرکاری اداروں کے خلاف زہریلا پروپیگنڈہ کرنے میں مصروف ہیں ان کو قانون کے کٹہرے میں لانے کا فیصلہ کیا ہے جسکو سراہا جا رہا ہے سوشل میڈیا پر ناپسندیدہ پوسٹس کو فلٹرنگ کرنے کیلئے حکومت کے فائروال نصب کرنے کے فیصلے سے یقینا وہ مقاصد حاصل ہو سکیں گے جن کی ضرورت محسوس کی جا رہی ہے، جعلی خبریں پھیلانے اور اہم شخصیات کے خلاف پروپیگنڈہ کرنے والوں کو بے نقاب کرنے کیساتھ ساتھ سوشل میڈیا پر ناپسندیدہ مواد کو فلٹر کیا جا سکے گا، جو وقت کی ضرورت ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں