58

سیاسی سرگرمیاں اور جوڑ توڑ تیز

لاہور، پشاور، اسلام آباد(نمائندگان)ملک بھر میں عام انتخابات کا شیڈول جاری ہونے کیبعد چاروں صوبوں کی سیاسی سرگرمیوں میں تیزی آگئی ہے، نئی صف بندیاں اور جوڑ توڑ بھی جاری ہے، ن لیگ، پیپلز پارٹی،آئی پی ٹی ،جے یو آئی، ق لیگ، جماعت اسلامی، پی ٹی آئی اور دیگر جماعتوں نے قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں زیادہ سے زیادہ نشستیں حاصل کرنے کیلئے ہم خیال سیاسی جماعتوں کیساتھ انتخابی اتحاد اور سیٹ ایڈجسٹمنٹ کیلئے آپس میں رابطے فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہو گئے ہیں. پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے پارٹی رہنماوں کو پی ٹی آئی سے انتخابی اتحاد نہ کرنے کی ہدایت کی ہے جبکہ امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی سے اتحاد نہ کرنے کا اعلان کیا ہے، ن اور ق لیگ میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہوئی یا نہیں؟ مسلم لیگ (ق) کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر چوہدری سالک حسین نے ق لیگ کی ن لیگ سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی تردید کردی، سالک حسین کا کہنا تھا کہ شریف برادران کی گھر آمد پر سیاسی بات نہیں صرف گپ شپ ہوئی تھی جبکہ پی پی، شیرپاو گروپ اور اے این پی کا سیٹ ایڈجسٹمنٹ کیلئے جے یو آئی خیبر پختونخوا سے رابطہ کر لیا. ادھر سینئر وکیل لطیف کھوسہ پیپلزپارٹی سے راہیں جدا کرکے تحریک انصاف میں شامل ہوگئے جبکہ سابق وفاقی وزیر حامد سعید کاظمی نے پیپلزپارٹی میں شمولیت اختیار کرلی. مسلم لیگ (ن) نے انتخابات کیلئے 9نکاتی ایجنڈا تیار کرلیا، ایجنڈے میں ٹیکس کے نظام میں اصلاحات اور سرکاری اخراجات میں کمی لانا شامل ہے، بلاول بھٹو کی زیر صدارت پی پی خیبرپختونخوا کی پارلیمانی بورڈ کا ہائبرڈ اجلاس ہوا جس میںپارٹی کی جانب سے الیکشن لڑنے کے خواہشمند امیدواروں کی اہلیت اور کوائف پر تبادلہ خیال کیا گیا. ملک بھر میں عام انتخابات کی تیاریاں جاری ہیں، ریٹرننگ آفیسرز اور ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسرز کی ٹریننگ 19دسمبر کو مکمل کر لی جائیگی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں