55

سیاسی عدم استحکام ‘ ملکی معیشت خطرات سے دو چار

اسلام آباد (بیوروچیف) پاکستان کے معاشی آئوٹ لک کے مزید منفی ہونے کے سنگین خطرات منڈلانے لگے ‘ ملک کا اپریل 2024 تک معاشی ایڈجسٹمنٹ پروگرام پر عمل معاشی استحکام اور شرح نمو کی بتدریج بحالی کے لیے اہم ہوگا۔ اقتصادی اصلاحات اور ایڈجسٹمنٹ کے پروگرام پر سختی سے عمل پیرا ہونے کی صورت میں ملک بتدریج کلی معیشت کے استحکام اور بحالی کے راستے پر گامزن رہ سکتا ہے۔ مالی سال کے اختتام پر معیشت کی نمو کی شرح 1.9 فیصد تک رہنے جب کہ مہنگائی کی شرح 29.2 فیصد سے گر کر25فیصد تک رہنے کا امکان ہے۔ جاری مالی سال کے اختتام تک مجموعی قومی پیداوار کی شرح 1.9 فیصد تک رہنے کا امکان ہے۔گزشتہ سال اقتصادی نمو کی شرح 0.3 فیصد ریکارڈ کی گئی تھی تاہم عالمی اقتصادی سست روی سمیت کئی عوامل ایسے ہیں جن سے خطرات موجود ہیں۔ایک عالمی معاشی ادارے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان کی معیشت کو گزشتہ سال آنے والے بدترین سیلاب اور سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے مشکلات کا سامنا رہا جس سے نمو متاثر ہوئی جب کہ افراط زر میں اضافہ ہوا۔رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ اقتصادی اصلاحات کے پروگرام اور سال 2024 میں عام انتخابات سے اعتماد میں اضافہ ہوگا جب کہ سرمایہ کاری بھی بڑھے گی۔رپورٹ میں حکومت کی جانب سے زراعت سمیت مختلف شعبوں کے لیے مراعات کا بھی احاطہ کیاگیا ہے اور بتایا گیا کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں مفت بیج، آسان قرضوں اور کھادوں کی فراہمی سے زراعت کے شعبے میں بحالی متوقع ہے اور اس سے صنعتوں کو بھی فائدہ ہو گا اور درآمدات بھی کم ہوں گی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں