44

سیاسی کشمکش IMF سے ڈیل میں بڑی رکاوٹ

اسلام آباد (بیوروچیف)پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف)کے درمیان قرض بحالی پروگرام کے لیے بات چیت اور مذاکرات جاری ہیں اور آخر کار یہ معاہدہ ہوجائے گا لیکن اس وقت یہ کہنا مشکل ہے کہ یہ معاہدہ کب ہوگا۔رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسحق ڈار کے اس بیان پر رد عمل دیتے ہوئے کہ عالمی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف)کے ساتھ اگلے ہفتے تک اسٹاف لیول معاہدہ ہونے کی توقع ہے، واشنگٹن میں موجود اندرونی اعلی ذرائع نے بتایا کہ یقین کے ساتھ یہ کہنا مشکل ہے کہ معاہدہ ہونے میں ایک ہفتہ، دو ہفتے یا تین ہفتے لگیں گے۔مختلف مالیاتی اداروں کے حکام نے معاشی بحران کے خاتمے کے لیے عالمی قرض دہندہ کے ساتھ معاہدہ نہ ہونے میں حکومت کی ہچکچاہٹ کو بھی ذمہ دار ٹھہرایا۔ذرائع نے بتایا کہ مسئلہ گزشتہ سال کے آخر میں پیدا ہوا جب سابق وزیر خزانہ مفتاح اسمعیل کو ہٹایا گیا، مفتاح اسمعیل اصلاحات کی ضرورت کو سمجھ رہے تھے، وہ ایسا کرنا چاہتے تھے جب کہ اسحق ڈار ایسا نہیں چاہتے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں