لاہور ‘ چنیوٹ (بیوروچیف ‘نامہ نگار) بھارت کی جانب سے پانی چھوڑے جانے کے بعد گنڈا سنگھ والا میں درجنوں دیہات زیر آب آگئے ہیں، دیہاتی اپنی مدد آپ کے تحت محفوظ علاقوں کا رخ کرنے لگے ہیں۔ اگلے 24 سے 48 گھنٹوں میں دریائے ستلج گنڈاسنگھ والا میں درمیانے سے اونچے درجے کا سیلاب متوقع ہے۔بھارت سے آنے والا ایک لاکھ85ہزار کیوسک کا سیلابی ریلا جسڑ سے شاہدرہ لاہور کی جانب بڑھ رہا ہے، سیلابی پانی سے راوی کنارے شکر گڑھ کے سرحدی علاقوں میں فصلوں کو نقصان پہنچا ہے۔جھنگ میں دریائے چناب میں سیلابی پانی کے بہاو میں اضافہ جاری ہے، اطراف کے 40 دیہاتوں میں 48 ہزار آبادی متاثر ہوئی ہے جبکہ فصلیں اور رابطہ سڑکیں بھی زیر آب آگئی ہیں۔دوسری جانب نگراں وزیراعلی پنجاب محسن نقوی نے جھنگ میں سیلابی علاقے کا دورہ کرکے انتظامات کا جائزہ لیا۔ علاوہ ازیں دریائے چناب میں چنیوٹ کے مقام سے گزرنے والے سیلابی ریلے نے ٹھٹھہ وربھو،ہرسہ بلھر،موضع ساہمل ،کوٹ تاجہ سمیت35موضع جات میں تباہی مچا دی سینکڑوں ایکڑ پر کھڑی فصلیں زیر آب تفصیلات کے مطابق بھارت کی آبی جارحیت کے بعد دریائے چناب میں چنیوٹ کے مقام پر2لاکھ62ہزار کیوسک کا سیلابی ریلا گزر کر جھنگ کے علاقہ ہیڈ تریموں میں شامل ہو گیا جس کے بعد چنیوٹ میں دریائے چناب میں پانی کی شدت میں کمی ہونے لگی چنیوٹ سے گزرے والے سیلابی ریلے نے موضع ساہمل میں کٹائو بنایا اور سیلابی پانی موضع ساہمل میں داخل ہو گیا جس کی وجہ سے موضع ساہمل کا دیگر دیہاتوں سے زمینی رابطہ منقطع ہو گیا ضلعی انتظامیہ کے مطابق دریائے چناب کے سیلابی ریلے سے موضع سانبھل۔ ٹھٹھہ وربھو،کوٹ تاجہ۔ ہرسہ بلھرسمیت پینتیس کے قریب دیہات زیر آب آگئے اور سینکڑوں ایکڑ پر کھڑی کماد، مکئی،دھان اورباجرہ اور چارہ جات کی فصلیں زیر آب آ گئیں اس موقع پر انتظامیہ کی طرف سے تمام سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں تیزی سے جاری ہیں ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں علاقہ مکینوں کو ان کے مال مویشیوں سمیت محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا تھا۔
42