73

شہباز شریف کی مفاہمت کی پیشکش (اداریہ)

قومی اسمبلی نے مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کو 16واں قائد ایوان اور ملک کا 24واں وزیراعظم منتخب کر لیا شہباز شریف نے مفاہمت کی پیشکش کر دی اور کہا کہ چاروں صوبوں کو ساتھ لیکر چلیں گے، معاشی منصوبہ بجٹ میں ٹیکس لیول کم کرینگے، کسی گریٹ گیم کا حصہ نہیں بنیں گے دوست ممالک کے سرمایہ کاروں کو ویزا انٹری فری دی جائیگی’ قومی اسمبلی میں خطاب کے دوران منتخب وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کو پائوں پر کھڑا کریں گے انہوں نے کہا 2018ء میں میثاق معیشت کی بات کی تھی آج میثاق مفاہمت کی دعوت دیتا ہوں کہ آئیں مل کر بیٹھیں اور پاکستان کی قسمت سنواریں ملک کی تقدیر بدلنے کیلئے مل کر فیصلہ کرنا ہے چیلنجز کا سامنا کرنے کیلئے ہم سب کو ایک ہونا ہو گا، وزیراعظم نے کہا ملکی ترقی کے لیے میں اور میرے ساتھی جانیں لڑا دینگے کوشش ہو گی کہ ایک سال کے اندر ہماری کوششوں کے ثمرات سامنے آئیں! 5لاکھ نوجوانوں کو خصوصی تربیت’ جدید ترین ٹیکنالوجی’ آرٹیفیشل انٹیلی جنس دیں گے، سکلز حاصل کر کے روزگار لیں گے نہیں بلکہ پیدا کریں گے سبسڈی کھاد فیکٹریوں کے بجائے براہ راست کسان کو دی جائے گی ٹیوب ویل چھوٹے کسان کو مہیا کیا جائے گا، بیج مافیا کو ہمیشہ کیلئے ختم کر دیا جائے گا جعلی ادویات اور جعلی بیج مافیا کا چاروں صوبوں سے خاتمہ کریں گے صنعتی فارمز کو فروغ دیں گے پورے ملک میں ٹرانسپورٹ کا جال بچھائیں گے، تمام پاکستانی نوجوانوں کو عالمی یونیورسٹیوں کے وظائف وفاقی حکومت دے گی، خواتین کو مردوں کے شانہ بشانہ مراعات مہیا کی جائیں گی، دہشت گردی کے خاتمے کیلئے نیشنل ایکشن پلان پر پوری طرح عملدرآمد ہو گا، چاروں صوبوں میں ایکسپورٹ زونز کا جال بچھائیں گے،، نومنتخب وزیراعظم میاں شہباز شریف نے قومی اسمبلی میں میثاق مفاہمت کی پیشکش کر کے ایک بار پھر سیاسی جماعتوں کو ملک کی بہتری کیلئے مل بیٹھنے کی دعوت دی جو خوش آئند ہے، چین اور ایران نے وزیراعظم منتخب ہونے پر شہباز شریف کو مبارکباد دی، چین کے صدر نے کہا کہ شہباز شریف اور پاکستان کی نئی حکومت کی قیادت میں اور تمام شعبہ ہائے زندگی کی مشترکہ کاوشوں سے پاکستان قومی ترقی کے سفر میں نئی کامیابیاں حاصل کرے گا چینی صدر نے زور دیا کہ چین اور پاکستان کو اپنی روائتی دوستی کو برقرار رکھنا چاہیے اور تمام شعبوں میں تعاون کو مضبوط بنانا چاہیے ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے وزیراعظم شہباز شریف کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوری ایران تمام سطح پر باہمی تعلقات اور تعاون بڑھانے کا عزم کرتا ہے،، میاں شہباز شریف نے سیاست میں بہت نام کمایا وہ مفاہمت کرنے والے سیاستدان اور جذباتی فیصلوں پر یقین نہیں رکھتے یہی وجہ ہے کہ ان کا مقتدر حلقوں میں اپنا مقام ہے اسی وجہ سے وہ سیاسی حلقوں میں بھی مقبول ترین ہیں شہباز شریف نے 1993ء میں لاہور سے صوبائی اسمبلی کی نشست پر کامیابی حاصل کی ان کو قائد حزب اختلاف کے طور پر نامزد کیا گیا 1997ء میں پی پی125 سے منتخب ہو کر وزیراعلیٰ پنجاب بنے 1999ء میں فوجی بغاوت کے بعد انہیں معزول کر کے سعودی عرب جلاوطن کر دیا گیا 2007ء میں 8برس جلاوطنی میں گزارنے کے بعد وطن واپس آئے 2008ء میں چوتھی مرتبہ بھکر سے الیکشن جیت کر دوسری بار وزیراعلیٰ پنجاب بنے 2013ء میں لاہور سے الیکشن جیت کر تیسری مرتبہ وزیراعلیٰ منتخب ہوئے 2018ء میں نواز شریف کی نااہلی کے بعد مسلم لیگ (ن) کے صدر بن گئے پی ٹی آئی کے دور حکومت میں شہباز شریف نے بطور اپوزیشن لیڈر اسمبلی میں رول ادا کیا بعدازاں 2022ء میں پہلی مرتبہ وزیراعظم بنے ان کا دور حکومت 16ماہ پر محیط رہا اب دوسری بار وزیراعظم منتخب ہوئے ہیں اور اپنی تقریر میں مفاہمت کی پیشکش کی ہے جو اچھی روائت ہے پارلیمنٹ ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جہاں سیاستدان قومی کی راہنمائی کیلئے اپنا کردار ادا کرتے ہیں اور قانون سازی کرتے ہیں شہباز شریف کا بطور وزیراعظم سب کو ساتھ لیکر چلنے کا عزم قابل ستائش ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ سیاسی جماعتیں مفاہمت کی سیاست کیلئے اپنا مثبت کردار ادا کریں اور ملک وقوم کی فلاح کے فیصلے مل جل کر کریں تاکہ ملک میں پائی جانے والی بے چینی کا خاتمہ ہو ملک ترقی کرے عوام خوشحال ہوں مہنگائی کا خاتمہ ممکن ہو معاشی استحکام ہو بیرونی قرضوں پر کم سے کم انحصار ممکن ہو سکے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں