3

شیخ اعجاز احمد کی کاوشوں سے صلح،سابق چیئرمین عثمان منج مقدمہ قتل سے بری

فیصل آباد (سٹاف رپورٹر) چیئرمین و صدر پاکستان مسلم لیگ (ن) پی پی 114عثمان منج مقدمہ قتل میں راضی نامہ کی بنیاد پر بری کردئیے گئے۔ تھانہ بٹالہ کالونی کے مشہور زمانہ غیرت کے نام پر دوہرے قتل میں عمر قید کی سزا کاٹنے والے چئیرمین عثمان منج کی مدعیان مقدمہ سے راضی نامہ کروانے میں سابق ایم پی اے شیخ اعجاز احمد ایڈووکیٹ کا اہم کردار رہا عثمان منج کا شمار شیخ اعجاز کے انتہائی معتبر اور قریبی ساتھیوں میں ہوتا ہے اور وہ تنظیمی طور پر مسلم لیگ (ن) میں فعال اور متحرک کردار ادا کرتے چلے آرہے ہیں قتل ہونے والی لڑکی کا تعلق چونکہ راجپوت برادری سے تھا اس لیئے ذرائع کے مطابق عثمان منج بھوانہ شہر سے لڑکی اور لڑکے کو جو پسند کی شادی کرکے گھر سے بھاگ کر روپوش تھے برآمد کرواکر لایا تھا جنکو واپسی پر لڑکی کے چچا،والد اور دیگر کی مدد سے قتل کردیا گیا جبکہ وقوعہ کے وقت عثمان منج جائے وقوعہ پر موجود نہیں تھا لیکن پی ٹی آئی کی حکومت ہونے کی بنا پر عثمان منج کو سیاسی طور پر اس مقدمہ قتل میں ملوث کیا گیا تھا لیکن بالآخر شیخ اعجاز احمد کی کوششیں رنگ لے آئیں اور وہ صلح کروانے میں کامیاب ہو گئے۔ یاد رہے کہ حالیہ ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن فیصل آباد کے انتخاب میں سیکرٹری کے امیدوار سید وہاب شاہ کی سپورٹ بھی شیخ اعجاز احمد نے صرف اسلئے کی تھی کہ وہاب شاہ اور انکے کزن (انسپکٹر پولیس) احمد منیل شاہ نے مدعیان کے ساتھ صلح کروانے کی حامی بھری تھی شہر میں اور ضلع کچہری میں یہ بات تقریبا ہر شخص کو معلوم ہے کہ شیخ اعجاز کی دن رات محنت کی وجہ سے وہاب شاہ سیکرٹری بار منتخب ہوئے اور یوں عثمان منج کی بریت کا فیصلہ اس ماہ کی 13تاریخ کو ہائیکورٹ کے ڈبل بنچ نے جو کہ دو فاضل جج صاحبان جن میں جسٹس شہرام سرور اور جسٹس اکبر علی ڈوگر پر مشتمل تھا راضی نامہ کی بنیاد پر عثمان منج کو مقدمہ قتل سے بری کر دیا گیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں