5

صرف میڈیا پر ہی حکومتی ترقی نظر آرہی ہے

فیصل آباد(سٹاف رپورٹر) سینئر سیاستدان رانا زاہد توصیف نے اس مرتبہ گندم کی کاشت میں نمایاں کمی اور حکومت کی جانب سے ایک ارب ڈالر کی گندم بیرون ملک سے امپورٹ کرنے کے مجوزہ فیصلہ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ اپنے ہی ملک کے کسان سے گندم کی خریداری نہ کئے جانے کے باعث جہاں کسان طبقہ حکومتی پالیسی سے بد ظن ہوا وہاں انہیں مالی نقصان اٹھانا پڑا یہی وجہ ہے کہ اس بار گندم کی فصل 11 فیصد کم ہوگی انہوں نے کہا کہ گذشتہ برس حکومت نے محض چند ارب بچانے کیلئے کسانوں کو ذلیل و خوار کیا یہ حکومت کی سراسر ناقص حکمت عملی تھی رانا زاہد توصیف نے مزید کہا کہ صرف میڈیا پر ہی حکومتی ترقی نظر آ رہی ہے جبکہ صورت حال اس کے بالکل برعکس ہے ۔ ملکی مسائل میں اضافہ میں ہو رہا ہے چند ماہ قبل ملک میں چینی سرپلس تھی کہ نجانے کس بناء پر ملک سے چینی ایکسپورٹ کر دی گئی اس طرح سستے نرخوں پر بھیجی گئی چینی زیادہ ریٹ پر درآمد کی گئی یہ ہمارے ملک کی غلط پالیسیوں کا نتیجہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وزارت خزانہ نے ابھی سے واضح کر دیا ہے کہ گندم کی پیداوار11 فیصد کم ہوکر 28 ملین میٹرک ٹن سے نیچے آنے کا خاطرہ ہے جس بناء پر پاکستان کو مجوزہ ایک ارب ڈالر کی گندم باہر سے منگوانا پڑے گی اگر حکومت گذشتہ برس کسانوں سے نا انصافی نہ کرتی اور ان سے مقرر کردہ سرکاری ریت پر گندم خرید لیتی تو آج صورت حال اس کے بالکل برعکس ہوتی لہذا حکومت کو اپنی من مانیوں کی بجائے ملکی مفاد میں قومی پالیسیاں وضع کرنی چاہیے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں