10

طالبان قیادت سے ٹی ٹی پی کیخلاف کارروائی کا مطالبہ

اسلام آباد (بیوروچیف)نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ دورہ افغانستان میں طالبان قیادت سے ٹی ٹی پی کیخلاف کارروائی کا مطالبہ کیا، چاہتے ہیں افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہو، پاکستان کے پاس قوت ہے، دہشت گردوں کو گھر میں گھس کر ماریں گے، اقوام متحدہ نے افغان بارڈر کی بندش کے فیصلے پر نظرثانی کی درخواست کی ہے،معاملے پر عسکری قیادت اور وزیراعظم سے بات کروں گا۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دس بارہ دن بہت مصروف رہے، مختلف ممالک کے دورے کیے اور اجلاسوں میں شرکت کی، ماسکو، بحرین اور برسلز کے دورے کیے، ماسکو میں ایس سی او سمٹ میں وزیراعظم کی ہدایت پرپاکستان کی نمائندگی کی، افغانستان میں امن، استحکام اور معاشی بحالی پر بات کی۔وزیر خارجہ نے کہا کہ ماسکو اجلاس میں پاکستان کی معاشی ترجیحات پر بات کی، اجلاس میں پاکستان کا معاشی روابط، توانائی شعبے میں تعاون کے حوالے سے موقف پیش کیا، روسی صدر پیوٹن نے ماسکو میں ایس سی او اجلاس میں شریک وفود کے سربراہان سے ملاقات کی۔انہوں نے کہا کہ صدر یورپی یونین کے ساتھ کافی مفید ملاقات ہوئی، یورپی یونین اسٹریٹیجک اجلاس میں بھارت، سندھ طاس معاہدے پر بھی بات ہوئی، یورپی یونین اسٹرٹیجک اجلاس میں مقبوضہ کشمیر کے مسئلے پر بھی بات ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ 19اپریل کے کابل وزٹ کا فائدہ ہوا، پاکستان نے افغانستان کے ساتھ جو وعدے کیے ان کو پورا بھی کیا، پاکستان نے افغانستان کے ساتھ ریلوے معاہدے پر دستخط کیے، چین کے دورے میں چینی وزیر خارجہ نے سہ فریقی اجلاس کابل میں رکھنے کی بات کی، پاکستان نے چینی وزیرخارجہ کی تجویز کے ساتھ مکمل اتفاق کیا، پاکستان نے واحد مطالبہ کیا لیکن افغانستان کی کوئی مثبت پیش رفت نظر نہیں آئی، پاکستان نے دورہ افغانستان میں کیے وعدے پورے کیے، افغانستان کی جانب سے انسدادِ دہشت گردی سے متعلق وعدہ پورا نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان سے کہا امن ہی واحد راستہ ہے، امیر متقی نے کہا ہم نے ٹی ٹی پی کے کئی لوگوں کو جیل بھیج دیا، اجلاس میں واضح کیا پاکستان افغانستان میں امن کا خواہاں ہے، پاکستان کی خواہش ہے کہ افغانستان ترقی کرے، وہاں امن ہو ۔اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان کا صرف ایک ہی مطالبہ ہے افغان سرزمین ہمارے خلاف استعمال نہ ہو، پاکستان نے افغانستان سے کہاہے کہ ٹی ٹی پی کو پاک افغان بارڈر سے دور لے جائیں، دوسرا یہ ہوسکتا ہے کہ ٹی ٹی پی کو ہمارے حوالے کردیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پاس قوت ہے، دہشت گردوں کو گھر میں گھس کر ماریں گے، قطر کی درخواست پر آپریشن کلین اپ رکوایا گیا، ہم نے خودی سے سرحد بند نہیں کی ، 40لاکھ سے زائد لوگ یہاں رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک روز قبل دفتر خارجہ کو اقوام متحدہ کی جانب سے درخواست آئی ہے جس میں افغانستان کیساتھ بارڈ کی بندش کے فیصلے پر نظرثانی کی درخواست کی گئی ہے،معاملے پر عسکری قیادت اور وزیراعظم سے بات کر کے لازمی فوڈ آئٹمز کے لئے افغان عوام کیلئے سہولت دیں گے، امید ہے کہ اس کی اجازت دے دی جائیگی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں