35

عام انتخابات کا لعدم قرار دینے کی درخواست خارج

اسلام آباد (بیوروچیف)سپریم کورٹ آف پاکستان نے 8فروری کے عام انتخابات کالعدم قرار دینے کی استدعا خارج کر دی اور درخواست گزار پر عدم پیشی کی بنا پر5لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کر دیا۔چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسی کی سربراہی میںتین رکنی بینچ نے سماعت کی، جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس مسرت ہلالی بینچ کا حصہ تھے۔شہری علی خان نے انتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات اور دوبارہ انتخابات کی استدعا کر رکھی ہے۔سپریم کورٹ نے19فروری کو شہری علی خان کو وزارتِ دفاع کے ذریعے نوٹس جاری کیا تھا تاہم درخواست گزار سابق بریگیڈیئر علی خان پیش نہیں ہوئے۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ علی خان کے گھر پولیس بھی گئی، وزارتِ دفاع کے ذریعے نوٹس بھی بھیجا، علی خان گھر میں نہیں ہیں، نوٹس ان کے گیٹ پر لگا دیا گیا ہے۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ یہ سابق بریگیڈیئر ہیں جن کا 2012 میں کورٹ مارشل ہوا تھا۔اس موقع پر پی ٹی آئی رہنما شوکت بسرا روسٹرم پر آ گئے تاہم عدالت نے انہیں بولنے کی اجازت نہیں دی۔سپریم کورٹ نے 8 فروری کے انتخابات کو کالعدم قرار دینے کی استدعا خارج کر دی جبکہ عدم پیشی پر درخواست گزار پر 5 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کر دیا۔عدالت نے اپنے حکم نامے میں کہا ہے کہ ریاست یقینی بنائے کہ کورٹ مارشل ہوا شخص بریگیڈیئر کا رینک استعمال نہ کرے، درخواست گزار علی خان کی ای میل سپریم کورٹ کو موصول ہوئی، ای میل کے ذریعے درخواست گزار نے بیرونِ ملک موجود ہونے سے عدالت کو آگاہ کر دیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں