45

غزہ بد ترین انسانی بحران سے دو چار ، خوراک ، پانی ختم ، بمباری جاری

مقبوضہ بیت المقدس(مانیٹرنگ ڈیسک) غزہ میں انسانی بحران شدت اختیار کرگیا ہے، اسرائیل کی جانب سے غزہ کی پٹی پر وحشیانہ بمباری جاری ہے۔غزہ پر اسرائیل کے تباہ کن حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد2670ہو گئی جبکہ دس ہزار فلسطینی زخمی ہوئے ہیں جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین شامل ہیں ، جبکہ12لاکھ افراد بے گھر ہوئے ہیں ۔غزہ کے ساحلی علاقے میں اسرائیل نے اپنی ہی دی گئی مہلت کے دوران نقل مکانی کرنے والوں کو بھی نہ بخشا ہے اور قافلوں پر حملے جاری ہیں جبکہ محصور لوگوں کی مشکلات مزید بڑھ رہی ہیں۔بمباری میں غزہ کی پٹی کے ہسپتالوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، اسرائیلی فضائیہ نے غزہ کے عرب نیشنل ہسپتال پرحملہ کیا جس کے نتیجے میں کئی ڈاکٹر شہید ہوگئے جبکہ رفح کراسنگ میں موجود ہسپتال کو بھی خالی کرنے کی دھمکی دے دی گئی۔غزہ کے ہسپتالوں میں ہیلتھ ریفریجریٹرز لاشوں سے بھر گئے ہیں ، جس کے بعد کھانے اور آئس کریم کے ریفریجریٹرز کو جسم کے اعضا اور لاشوں کو ذخیرہ کرنے کے لیے استعمال کیا جانے لگا ہے۔ اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ غزہ کے ہسپتالوں میں صرف ایک دن کا ایندھن بچ گیا ہے، اقوام متحدہ کے انسانی حقوق سے متعلق کام کرنے والے ادارے نے اپنی ویب سائٹ پر لکھا کہ ہسپتالوں کے بیک اپ جنریٹرز کے بند ہو جانے سے ہزاروں مریضوں کی جان خطرے میں چلی جائے گی۔اس حوالے سے اقوام متحدہ کے انسانی امداد سے متعلق ادارے یو این ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (یو این آر ڈبلیو اے)کے سربراہ فلپ لیزرینی نے کہا ہے کہ غزہ میں زندگی کا تصور ختم ہوتا جا رہا ہے ، غزہ سے عالمی ادارے کا عملہ مصر کی سرحد کے قریب رفح منتقل ہو چکا ہے، اب یہ عملہ بھی اس عمارت میں اپنے امور سرانجام دے رہا ہے جہاں ہزاروں بے گھر افراد امداد کے لیے پکار رہے ہیں۔عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ غزہ کے 21 ہسپتالوں کو خالی کرنے کے اسرائیلی احکامات موصول ہوئے ہیں ، عالمی ادارے کا کہنا ہے کہ ہسپتالوں کو خالی کرنے کے احکامات بین الاقوامی انسانی قانون کی سنگین خلاف ورزی ہے۔مصر میں فلسطینی سفیر دیاب اللوح نے انکشاف کیا تھا کہ غزہ کی پٹی کی صورتحال بہت سنگین ہے ، ہمارے پاس مرنے والوں کی لاشوں کو دفنانے کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔اسرائیلی فوج کی وارننگ کے بعد غزہ شہر کے 11 لاکھ شہریوں کی جنوب کی طرف نقل مکانی جبکہ اسرائیلی افواج کی جانب سے زمینی کارروائیوں کی تیاری جا ری ہے، اسرائیل کی جانب سے زمینی کارروائی شروع ہونے کے بعد چھوٹے اور گنجان آباد علاقے غزہ میں مزید ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔غزہ کی صورتحال پر امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ غزہ کا محاصرہ بڑی غلطی ہو گی، ایک انٹرویو میں صدر بائیڈن نے کہا کہ حماس اور دیگر شدت پسند عناصر فلسطینی لوگوں کی نمائندگی نہیں کرتے ہیں ، غزہ میں محصور فلسطینی شہریوں کو محفوظ انخلا کا راستہ ملنا چاہیے، اسرائیل کے ساتھ مضبوطی سے کھڑے ہیں۔غزہ کے حکام کا کہنا ہے کہ دو ہزار 670 سے زیادہ فلسطینی اسرائیل کے حملوں میں ہلاک ہو چکے ہیں۔ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے خبردار کیا ہے کہ فلسطین میں صورتحال بگڑی تو ایران خاموش تماشائی نہیں رہے گا، اسرائیل امریکی سہارے پر کھڑا ہے، ایک ہفتے کی جنگ نے بتادیا کہ اسرائیل یہ جنگ نہیں جیت سکتا، ہم نے جنگ میں حصہ لیا تو اسرائیل کے ایوان لرز اٹھیں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں