جڑانوالہ(نامہ نگار)جڑانوالہ سیکرٹری مارکیٹ کمیٹی کی مبینہ عدم توجہی کے باعث تاریخی غلہ منڈی زبوں حالی کا شکار،سب آفس کی بیرونی دیوار اور گیٹ تک غائب، سہولیات کے فقدان پر کاشتکاروں کسانوں کا چیئرمین مارکیٹ کمیٹی سے از خود نوٹس لینے کا مطالبہ،تفصیلات کے مطابق جڑانوالہ کی واحد تاریخی غلہ منڈی میں جڑانوالہ و دوسرے شہروں سے آئے کسان کاشتکار اور بیوپاری اجناس کھادوں اور زرعی ادویات کی خرید و فروخت کیلئے آتے ہیں اور ماہانہ کروڑوں روپے کا کاروبار کیا جا رہا ہے مگر سیکرٹری مارکیٹ کمیٹی کی مبینہ عدم توجہی کے باعث تاریخی غلہ منڈی زبوں حالی کا شکار ہو چکی ہے سب آفس کی بیرونی دیوار اور گیٹ تک غائب ہے اور دور دراز علاقوں سے آنے بیوپاریوں کسانوں کاشتکاروں کیلئے پینے کے صاف پانی کی سہولت تک میسر نہ ہے صفائی ستھرائی کی صورتحال انتہائی ابتر ہو چکی ہے غلہ منڈی میں کچر اور گندے پانی کے باعث معمر افراد کو گزرنے میں شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور پھسلن کے باعث موٹر سائیکلیں گرنے کے واقعات معمول بن چکے ہیں کسانوں کاشتکاروں اور بیوپاریوں کا کہنا ہے کہ غلہ منڈی میں ماہانہ کروڑوں روپے کا لین دین کیا جاتا ہے آمدن کے باوجود تاریخی غلہ منڈی میں بینادی سہولیات کا فقدان پایا جانا لمحہ فکریہ ہے سیکرٹری مارکیٹ کمیٹی اکثر اوقات مبینہ طور اپنے ادفتر سے غائب دکھائی دیتا ہے جس کے باعث کسانوں کاشتکاروں اور بیوپاریوں کو درپیش مسائل کا حل ایک سہانا خواب بن چکا ہے جبکہ اجناس،زرعی ادویات اور کھادوں کی خرید و فروخت کیلئے آنے والوں کو جن مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے وہ ناقابل بیاں ہے کسانوں کاشتکاروں اور بیوپاریوں نے وزیر اعلی پنجاب،صوبائی وزیر زراعت، کمشنر فیصل آباد اور چیئرمین مارکیٹ کمیٹی جڑانوالہ سے اپیل کی ہے کہ از خود نوٹس لیکر اصلاح احوال کریں۔
45