غزہ(مانیٹرنگ ڈیسک) فلسطین اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی عروج پر پہنچ گئی ہے، غزہ کی پٹی سے حماس کے جنگجوؤں کی اسرائیلی علاقوں میں زبردست راکٹ باری،پانچ ہزار سے زائد راکٹ داغ دیئے، 22 اسرائیلی ہلاک 500 زخمی ہو گئے، پیراگلائیڈنگ کے ذریعے حماس کے جانباز اسرائیلی علاقوں میں اترے، جنھوں نے 35 اسرائیلی فوجیوں کو پکڑ لیا ہے۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق حماس نے اسرائیلی فورسز کی بڑھتی جارحیت کے خلاف زمینی آپریشن شروع کر دیا، 2 دہائی بعد فلسطینیوں نے غزہ پٹی کے قریب باڑیں ہٹا دی ہیں، حماس نے غزہ پٹی کے قریب اسرائیلی فورسز کے بیس کا کنٹرول بھی حاصل کر لیا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق فلسطینی فورسز ایریز کراسنگ میں داخل ہو گئی ہیں، ایریز کراسنگ اب فلسطینیوں کے کنٹرول میں ہے، 28 سال سے اسرائیلی فورسز نے غزہ پٹی کے قریب علاقوں پر قبضہ کر رکھا تھا، حماس کے جنگجوؤں نے پینتیس اسرائیلی فوجیوں کو گرفتار بھی کر لیا ہے۔اسرائیلی حکام نے بھی تصدیق کر دی ہے کہ حماس نے اسرائیل پر زمینی، فضائی اور سمندری راستے سے حملہ کیا ہے، ادھر حزب اللہ نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطینی قائدین سے وہ براہ راست رابطے میں ہیں،حماس کا حملہ اسرائیلی مظالم کا جواب ہے۔کمانڈر حماس نے اعلان کیا ہے کہ آج سے ان کی جانب سے طوفان القصیٰ کے نام سے آپریشن کا آغاز کر دیا گیا ہے، دشمنوں کے ایئر پورٹس اور فوجی تنصیبات پر پانچ ہزار سے زیادہ راکٹ داغے گئے، اور تل ابیب میں تیل کے ایک ذخیرے کو تباہ کر دیا گیا۔حماس نے یہ دعویٰ بھی کیا ہے کہ اس نے غزہ کے قریبی علاقوں کا کنٹرول حاصل کر لیا ہے، اور اسرائیل کے متعدد علاقوں میں حماس کی پیش قدمی جاری ہے، بہت جلد اپنے علاقوں کو واپس لے لیں گے۔ یہ بھی معلوم ہوا کہ حماس کے اہلکار پیرا گلائیڈنگ کرتے ہوئے اسرائیل میں داخل ہوئے۔دوسری جانب اسرائیلی جنگی طیاروں نے غزہ پر بمباری شروع کر دی ہے، حماس حملہ کے بعد اسرائیل نے فورسز کو الرٹ رہنے کا حکم دے دیا تھا، اور حماس کو سنگین نتائج بھگتنے کی دھمکی دی تھی،غزہ میں راکٹوں کی سنساتی آواز فضا اور تل ابیب میں سائرن کی آوازیں سنائی دیتی رہیں، اسرائیلی وزارتِ دفاع کا کہنا ہے کہ غزہ سے عسکریت پسند اسرائیلی علاقوں میں گھس گئے ہیں، جس پر اسرائیلی فوج نے جنگی حالات کا الرٹ جاری کر دیا۔عرب میڈیا کے مطابق اسرائیل نے غزہ میں اہداف کو نشانہ بنانے کا اعلان کر دیا ہے، اسرائیلی وزارتِ دفاع نے ریزرو فورسز کو طلب کرنے کی منظوری دے دی، واضح رہے کہ حالیہ راکٹ باری غزہ کے ساتھ اسرائیلی سرحد پر بڑھتی ہوئی کشیدگی اور مقبوضہ غرب اردن میں شدید لڑائی کے کئی ہفتوں بعد سامنے آئی ہے۔ واضح رہے کہ رواں سال اسرائیلی فورسز نے فلسطینیوں پر مظالم کی انتہا کر دی ہے، صہیونی فورسز کی جارحیت میں رواں برس 250 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، گزشتہ ہفتے سے غرب اردن میں اسرائیلی فورسز نے پرتشدد کارروائیاں کیں۔
39