1

فوج کے خلاف بھارتی اشتعال انگیزی مسترد (اداریہ)

پاکستان نے بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر کے پاکستانی افواج سے متعلق بیان کو بے بنیاد اور اشتعال انگیز قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا، دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان ذمہ دار ریاست’ تمام ادارے بشمول فوج سلامتی کے مضبوط ستون’ بھارتی قیادت کی پاکستان کے ریاستی اداروں کو بدنام کرنے کی کوششیں پراپیگنڈا مہم کا حصہ’ مقصد خطے میں عدم استحکام پیدا کرنا’ کوئی پروپیگنڈہ اس حقیقت کو نہیں جھٹلا سکتا کہ پاک فوج نے مئی میں بھارتی جارحیت کے خلاف ملک اور قوم کا بھرپور دفاع کیا بھارت گمراہ کن بیانات دینے کے بجائے اپنی فسطائی سوچ کا جائزہ لے،، پاکستان پرامن بقائے باہمی پر یقین رکھتا ہے، اہم اپنے خودمختاری کے دفاع کیلئے متحد ومضبوط ہے بھارتی وزیرخارجہ کے حالیہ بیان سے متعلق میڈیا کے سوالات کے جواب میں ترجمان دفتر خارجہ طاہر اندرابی نے کہا کہ پاکستان بھارتی وزیر خارجہ کے انتہائی اشتعال انگیز بے بنیاد اور غیر ذمہ دارانہ بیان کو مسترد کرتا ہے اور اسکی شدید مذمت کرتا ہے مئی 2025ء کے تنازعہ نے پاکستانی مسلح افواج کی پیشہ وارانہ صلاحیت اور مادر وطن کے دفاع کے عزم کو واضح طور پر ثابت کیا کوئی بھی پراپیگنڈہ اس حقیقت کو جھٹلا نہیں سکتا، بھارتی قیادت کی جانب سے پاکستان کے ریاستی اداروں اور قیادت کو بدنام کرنے کی کوششیں ایک ایسے پراپیگنڈہ مہم کا حصہ ہیں جس کا مقصد بھارت کے خطے میں عدم استحکام پھیلانے کے اقدامات اور پاکستان میں اسکی ریاستی سرپرستی میں ہونے والی دہشٹگردی سے توجہ ہٹانا ہے۔ بھارت اپنی سازشوں سے باز رہے، پاکستان پُرامن بقائے باہمی مکالمے اور سفارت کاری پر یقین رکھتا ہے تاہم پاکستان اپنے مفادات اور خودمختاری کے دفاع کیلئے متحد اور مضبوط ہے،، ترجمان دفتر خارجہ طاہر اندرابی نے بھارت کے وزیر خارجہ کے بنیاد بیان کو مسترد کرتے ہوئے ان کو مئی میں پاک بھارت جنگ کے دوران وہ وقت یاد دلایا ہے جب بھارت کو افواج پاکستان نے چند گھنٹوں کے اندر سبق سکھا دیا تھا اب وزیر خارجہ بڑھ چڑھ کر باتیں کر رہے ہیں طاہر اندرابی نے بھارتی وزیر خارجہ کو آئینہ دکھاتے ہوئے کہا کہ بھارت گمراہ کن بیانات دینے کے بجائے اپنی فسطائی سوچ کا جائزہ لے۔ دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستانی افواج پر الزامات کے بجائے بھارت کو ہندو توا نظریئے کی تحقیقات کرنی چاہئیں جس نے ماورائے عدالت انصاف’ ہجوم کے ہاتھوں قتل’ بلاجواز گرفتاریوں اور عبادت گاہوں کی مسماری کو جنم دیا ہے،’ مقبوضہ وادی میں کشمیریوں پر عرصہ حیات تنگ کیا جا رہا ہے آزاد پسند کشمیریوں کے خلاف کریک ڈائون کر کے ان کو پریشرائز کیا جا رہا ہے کالے قوانین کے تحت ہزاروں کشمیریوں کو حراست میں لیا گیا ہے ان کو تمام بنیادی اور طبی سہولتوں سے محروم رکھا گیا ہے اور انہیں تنگ وتاریک سیلوں تک محدود کر دیا گیا ہے تاکہ انکی آواز میڈیا تک نہ پہنچ سکے، بھارت سرکار کشمیریوں اور اقلیتوں پر مظالم ڈھا کر یہ سمجھ رہی ہے کہ اس سے ان کی آواز کو پست کر دے گی مگر بھارت کو یاد رکھنا چاہیے کہ ظلم آخر ظلم ہے بڑھتا ہے تو مٹ جاتا ہے بھارت میں مودی سرکار کے خلاف آوازیں اُٹھ رہی ہیں اور اب ان کا اقتدار ڈانواڈول ہے بھارت کو خطے میں کشیدگی بڑھانا مہنگا پڑے گا اس کے حق میں بہتر یہی ہے کہ بھارت خطے میں قیام امن کیلئے کوششوں میں پاکستان کے ساتھ مذاکرات کی راہ اپنائے کیونکہ کشیدگی یا جنگ سے اسے کچھ حاصل نہیں ہو گا مئی کی جنگ میں صرف چند گھنٹوں کے دوران بھارت کا پاکستانی افواج نے جو حشر کیا اسے یاد رکھے اور اپنی سازشیں اور پاکستان میں عدم استحکام پیدا کرنے کیلئے دہشتگرد گروہوں کی سرپرستی سے ہاتھ کھینچ لے اسی میں اس کا فائدہ ہو گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں