78

فوڈ اتھارٹی ناکام ، ملاوٹ مافیا نے”ات ” مچا دی

فیصل آباد(آن لائن)محکمہ فوڈ اتھارٹی بھی شہریوں کو صاف ستھری اور متوازن غذا اور معیاری کھانے پینے کی اشیاء فراہم کرنے میں بری طرح ناکام، 12سالوں میں پنجاب فوڈ اتھارٹی کرپشن کا سفید ہاتھی بن گیا، فیصل آباد سمیت پنجاب بھر میں آج بھی جگہ جگہ کیمیکل سے تیار شدہ دودھ،،جعلی ملاوٹی مرچ مصالہ جات سمیت دیگر کھانے پینے کی ناقص اور غیر معیاری اشیا ء کھل عام فروخت ہورہی ہیں، فیصل آباد ضلع بھر ایک سال کے دوران 12ہزار کے قریب فوڈ پوائنٹس پر ناقص اور غیرمعیار ی کھانے پینے کی اشیاء فروخت کرنے والوں کو جرمانے، محکمہ فوڈاتھارٹی کے عارضی بھرتی ملازمین کا کام صرف اپنی تنخواہ پوری کرنے کیلئے روزانہ کی بنیادیوں پر لاکھوں روپے جرمانے کرنا ہے۔ بڑے بڑے ہوٹلز اور فوڈ پوائنٹس سے اپنے اور دفترکیلئے مفت کھانے حاصل کرنا ہے، شہریوں،تاجروں اور دوکانداروں کاکہنا ہے کہ یہاں پہلے درجنوں محکمہ تھے جوکہ رشوت وصول کرتے تھے وہاں پر محکمہ فوڈ اتھارٹی کا ایک اور اضافہ ہوگیا جس سے رشوت کا بازار گرم ہوا ہے، محکمانہ کارکردگی صفرجمع صفر، آن لائن کے مطابق پنجاب فوڈ اتھارٹی کا 12سال قبل قیام عمل آیا تاکہ فیصل آباد سمیت پنجاب کے شہریوں کو صاف ستھری اور متوازن غذا کے ساتھ خاص،دودھ، گھی اور کوکنگ آئل،صاف پانی سے اگنے والی سبزیاں، سرخ مرچ سمیت اصلی مصالہ جات ملے گے، مگر وہ ایک خواب بن کے رہ گیا، فیصل آباد سمیت پنجاب بھر میں آج بھی کیمیکل سے تیار شدہ دودھ،،جعلی ملاوٹی مرچ مصالہ جات، پانی والاغیرمعیاری گوشت سمیت دیگر کھانے پینے کی ناقص اور غیر معیاری اشیا ء کھل عام فروخت ہورہی ہیں، پنجاب فوڈ اتھارٹی نے کھانے پینے کی اشیاء فروخت کرنے والے ہوٹلز دیگر اداروں کاروبار کرنے والے کو ایک اور لائسنس کی مدمیں تین سے پانچ ہزار روپے کا سالانہ ٹکہ لگا دیا اور اس کے ساتھ ساتھ چیکنگ کے دوران ناقص صفائی اور غیرمعیادی اشیاء کی فروخت کرنے پر کسی بھی وقت پانچ سے دس ہزار روپے کا چالان بھی کیا جاسکتاہے،اس سلسلہ میں شہریوں،تاجروں اور دوکانداروں کاکہنا ہے کہ حکومت نے یہ محکمہ اس لئے قائم کیا تھاکہ شہریوں کو صاف ستھری اور متوازن غذا کے ساتھ خاص،دودھ، گھی اور کوکنگ آئل،صاف پانی سے اگنے والی سبزیاں، سرخ مرچ سمیت اصلی مصالہ جات ملے گے مگر آج بھی جگہ جگہ یہاں پہلے درجنوں محکمہ تھے جوکہ رشوت وصول کرتے تھے وہاں پر محکمہ فوڈ اتھارٹی کا ایک اور اضافہ ہوگیا جو کہ کرپشن کا سفید ہاتھی بن گیا ہے جبکہ محکمہ فوڈ اتھارٹی پنجاب میں بھرتی عارضی ملازمین کاکام صرف اپنی تنخواہیں پوری کرنے کیلئے سالانہ لائسنس کی فیسوں کی مد میں رقم جمع کرنا اور کاروبار کرنیوالوں کو لاکھوں روپے کے چالان کرنا ہے اب تو محکمے کے ملازمین کو مبینہ منتھلی کے ساتھ دفترمیں اور گھروالوں کیلئے کھانے بھی پہنچتے ہیں،آن لائن کے مطابق پنجاب فوڈ اتھارٹی فیصل آباد ڈویژن کی سال 2023ء کی کارکردگی رپورٹ جاری کردی گئی۔سال بھر میں 99 ہزار سے زائد فوڈ پوائنٹس کی چیکنگ،ناقص خوراک تیار کرنے پر 412 یونٹس بند،127مقدمات درج،11ہزار 900 سے زائد فوڈ پوائنٹس کوبھاری جرمانے عائد کئے گئے۔ایک لاکھ 22ہزار لٹر سے زائد دودھ،16 ہزار کلو سے زائد گوشت،19ہزار کلو سے زائد ملاوٹی مصالحہ جات، 15سو کلو سے زائد دالیں تلف کی گئیں۔اسی طرح27ہزار لٹر ناقص پانی، 4ہزار لٹر آئل،16ہزار کلو مکھن، 75سو لٹر جعلی کاربونیٹڈڈرنکس،21ہزار سے زائد گٹکا سمیٹ 22ہزار کلو دیگر ممنوعہ زائد المعیاد اشیاء بھی تلف کی گئیں۔ خوراک نے معیار کی تفصیلی جانچ کے لئے 2144 سے زائد فوڈ سیمپل لیبارٹری بجھوائے گئے جبکہ328 کنال پر گندے پانی سے سیراب کی جانے والی ہزاروں کلو تیار سبزیاں تلف کی گئیں محکمہ کی اپنی جاری کردہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ ضلع بھر میں بڑے پیمانے پر آج بھی جگہ جگہ کیمیکل سے تیار شدہ دودھ،،جعلی ملاوٹی مرچ مصالہ جات سمیت دیگر کھانے پینے کی ناقص اور غیر معیاری اشیا ء کھل عام فروخت ہورہی ہیں اس طرح محکمانہ کارکردگی صفرجمع صفر ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں