76

فیصل آباد میں لا قانونیت ‘ قتل و غارت کے واقعات بڑھنے لگے

فیصل آباد’ ڈجکوٹ(سٹاف رپورٹر’ نامہ نگار)فیصل آباد میں پولیس حکام کی مجرمانہ غفلت اور نا اہلی کے باعث لا قانونیت انتہا کو پہنچ گئی ہے ‘ ڈکیتی چوری کی درجنوںوارداتوں میں ہر روز شہریوں کامال و زر سے محروم ہونا تو معمول تھا ہی مگر اب قاتل درندے سڑکوں پر دندناتے پھرتے نظر آنے لگے ہیں ‘ کل دن دیہاڑے فیصل آباد کی معروف شاہراہ سمندری روڈ پر فیصل آباد بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر و سیکرٹری چوہدری نوید مختار گھمن کوان کے ڈرائیور سمیت فائرنگ کرکے موت کے گھاٹ اتار دیا گیا ‘ قاتل درندوں کی اندھا دھند فائرنگ کا اندازہ اس بات سے بخوبی لگایا جاسکتا ہے کہ چوہدری نوید مختار گھمن ایڈووکیٹ کو 44جبکہ ان کے ڈرائیور کو بارہ گولیاں لگیں اور وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے ‘ دوہرے قتل کی المناک واردات نے ہر شہری کو غمزدہ کردیا اور ڈکیتی چوری کی وارداتوں کے ستائے لوگوں کو دوہرے قتل کی اس واردات نے خوفزدہ کردیا’ دوہرے قتل میں فیصل آباد بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر و سیکرٹری چوہدری نوید مختار گھمن ایڈووکیٹ اور ان کے ڈرائیور کی المناک موت کے چند گھنٹے میں ڈجکوٹ میں تہرے قتل کی افسوسناک واردات نے لوگوں کو مزید غمزدہ کردیا ‘ لا قانونیت کی انتہا ء ہونے پر بھی پولیس حکام نے کسی متعلقہ پولیس افسر یا SHOکیخلاف کسی قسم کاکوئی ایکشن نہیں لیا گیا جو حیران کن ہے ‘ اس وقت فیصل آباد میں پولیس بے بس دکھائی دیتی ہے اور جرائم پیشہ عناصر لوگوں کی جان و مال سے کھیلنے میں مصروف ہیں اور لوگ اپنے گھروں میں بھی خود کو محفوظ نہیں سمجھتے ‘ پولیس کے ناکے اور گشت کا سلسلہ بھی غیر موثر ہو چکا ہے اور جرائم پیشہ لوگ سر عام اسلحہ لئے دندناتے پھرتے ہیں ‘ اعلیٰ پولیس حکام کو چاہیے کہ وہ فیصل آباد میں امن و امان کی ابتر صورتحال اور لا قانونیت کی انتہا ء ہونے پر فوری نوٹس لیں اور عوام کی جان ومال کا تحفظ یقینی بنایا جائے ۔ علاوہ ازیں سمندری روڈ پر دن دیہاڑے سابق صدر وسیکرٹری ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن فیصل آباد چوہدری نوید مختار گھمن ایڈووکیٹ اور ڈرائیور کے قتل کے بعد ضلع کچہری کی فضاء سوگوار ہو گئی’ وکلاء کی بڑی تعداد ضلع کونسل چوک میں جمع ہو کر احتجاج کرتے ہوئے قاتلوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ جبکہ الیکشن کی گہما گہمی ماند پڑ گئی اور وکلاء اور مختلف تاجر ودیگر تنظیموں میں چوہدری نوید مختار گھمن ایڈووکیٹ کا قتل موضوع بحث بنا رہا اور شہری ان کو اچھے الفاظ میں یاد کرتے رہے، مرحوم کی نمازجنازہ 225 رب ملکھانوالہ کے مرکزی قبرستان میں آج دوپہر 2 بجے ادا کر دی گئی، جس میں وکلاء برادری’ عوامی نمائندوں’ تاجر’ مذہبی وسیاسی تنظیموں کے عہدیداروں سمیت ہر مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد نے شرکت کی اور مقامی قبرستان میں اشک بار آنسوئوں سے سپردخاک کر دیا گیا، تاہم تھانہ بٹالہ کالونی پولیس نے 5 نامزد شاہنواز ولد محمد خان’ سلیمان ولد محمد سعید’ سجاد ولد محمد خان’ عبداﷲ ولد اشفاق احمد’ حسن ولد نامعلوم اور دو نامعلوم ملزمان کے خلاف زیردفعہ 302، 440، 148، 149 ت پ کے تحت مقدمہ درج کر لیا۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ پولیس کی جانب سے دن دیہاڑے’ سرعام فائرنگ کر کے خوف وہراس پھیلانے پر پولیس کی جانب سے انسداد دہشت گردی 7ATA کی دفعات شامل نہیں کی گئیں۔ 225 رب ملکھانوالہ کے رہائشی عامر سلیم ولد سلیم حیدر نے مقدمہ درج کرواتے ہوئے بتایا کہ وہ گزشتہ روز 10 جنوری صبح ساڑھے دس بجے کے قریب وہ عدیل حیدر’ منیر مختار کے ہمراہ موٹرسائیکل پر جا رہے تھے کہ اس دوران سرخ کلر کی کار LEB-7696 فیض محمد بٹالوی روڈ سے سمندری روڈ پر پہنچی تو جس میں چوہدری نوید مختار گھمن ایڈووکیٹ اور اس کا کزن بنیامین ولد صدیق ڈرائیونگ کر رہا تھا کہ سمندری روڈ پر مسلح ملزمان شاہنواز’ سلیمان’ سجاد عبداﷲ’ حسن وغیرہ جو کہ چار موٹرسائیکلوں پر سوار تھے کار کے آگے موٹرسائیکل کر کے روک لیا اور کار آہستہ ہونے پر مسلح افراد نے سرعام فائرنگ کر دی، فائرنگ سے وہاں پر موجود لوگوں میں بھگدڑ مچ گئی، ملزمان نے چوہدری نوید مختار اور ان کے ڈرائیور بنیامین کو گولیوں سے چھلنی کر دیا اور ہوائی فائرنگ کرتے ہوئے درجنوں افراد کی موجودگی میں فرار ہو گئے، نوید مختار گھمن ایڈووکیٹ موقع پر ہی جبکہ ان کا ڈرائیور بنیامین ہسپتال جاتے ہوئے زندگی کی بازی ہار گئے، مقتول چوہدری نوید مختار گھمن ایڈووکیٹ کے قریبی عزیزوں سے ملزمان کی پرانی قتلوں کی دشمنی چلی آ رہی تھی، نوید مختار گھمن ایڈووکیٹ اپنے قریبی عزیزوں کے مقدمات کی بھرپور پیروی اور امداد کرتا تھا، جس کا ملزمان کو شدید رنج تھا اسی بناء پر ملزمان نے نوید مختار گھمن ایڈووکیٹ کو راہ سے ہٹانے کیلئے دوہرے قتل کا ارتکاب کیا۔ بٹالہ کالونی پولیس نے دوہرے قتل کا مقدمہ درج کر لیا اور ابھی تک قاتلوں کو پکڑنے میں کامیاب نہ ہو سکی ہے۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزمان کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ علاوہ ازیں زمین کا سستا ٹکڑا تین قیمتی جانیں لے گیا متحارب میاں بشارت گروپ اور لیاقت چھڑا گروپ میں دوبارہ ٹکرائو ،تفتیش سے واپس جاتے ہوئے آرائیں گروپ پر مخالفین کی کار سوار افراد پر اندھا دھند فائرنگ’ کار سوار تین افراد موقع پر جاں بحق جبکہ تین شدید زخمی ہو گئے ‘ جاں بحق ہونے والوں میں چالیس سالہ قیصر ، ساٹھ سالہ بوٹا اور پینتالیس سالہ سرفراز شامل ہیں زخمیوں میں بشار ت ، خالد اور عثمان شامل ہین جن کو رورل ہیلتھ سنٹر منتقل کر دیا گیا ہے پولیس موقع پر پہنچ کر ڈیڈ باڈیز کو ہسپتال منتقل کر رہی ہے فائرنگ دیرینہ دشمنی اور زمین کے تنازع پر کی گئی زخمی اور مرنے والے قریںی رشتہ دار ہیں اور 272 رب کے رہائشی ہیں افسوسناک واقعہ تھانہ ڈجکوٹ کے علاقہ جالندھر اور کاہنہ پل کے قریب پیش آیا ملزمان فائرنگ کے بعد موقع سے فرار ہو گئے سی پی او فیصل آباد خالد ہمدانی ڈجکوٹ پہنچ گئے اور ملزمان کی گرفتاری کے لئے ریڈنگ ٹیم تشکیل دے دی مقدمہ درج تاہم کوئی ملزم گرفتار نہیں ہو سکا

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں