29

قاتل ڈور سے نوجوان کی ہلاکت پر شہر بھر کی فضاء سوگوار

فیصل آباد (سٹاف رپورٹر)وزیراعظم اور وزیر اعلیٰ کی جانب سے فیصل آباد میں خونی کھیل پتنگ بازی کی وجہ سے ایک نوجوان کی ہلاکت پر سخت نوٹس لے لیا گیا ۔ پولیس کو پتنگ و ڈور بنانے والوں ، بیچنے والوں اور چڑھانے والوں پر کسی بھی قسم کی رعایت نہ برتتے ہوئے سخت ایکشن لینے کا حکم دے دیا گیا ۔ اطلاعات کے مطابق اعلی احکام کی جانب سے پولیس افسران کی معطلی کے بعد اور مزید ایسے واقعات نہ ہونے کے لیے پولیس کی جانب سے ہر بچے کے ساتھ ساتھ اس کے باقی گھر والوں پر بھی FIR کرنے کے احکامات، جس بچے کے ہاتھ میں ڈور یا پتنگ نظر آئی چاہے وہ چڑھا رہا ہو یا لوٹ رہا ہو اس بچے کے ساتھ ساتھ اس کے والد اور بڑے بھائیوں کو بھی گرفتار کرنے کا فیصلہ ، کسی بھی ایم پی اے ، ایم این اے ، سرکاری ملازم ، صحافی یا وکیل وغیرہ کی کسی بھی قسم کی کوئی سفارش نہ مانی جائے گی ۔ علاوہ ازیں تھانہ فیکٹری ایریا کے علاقہ ڈجکوٹ روڈ پر مومن آباد کے قریب قاتل ڈور پھرنے سے نوجوان آصف اشفاق کی ناگہانی موت نے شہر کی فضاء کو سوگوار کر دیا، عید کے بعد دولہا بننے والے نوجوان کا جنازہ اُٹھنے پر والدین کی حالت غیر ہو گئی، والدہ جوان بیٹے کی ہلاکت کا صدمہ برداشت نہ کر سکی اور ”قومے” میں چلی گئی، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے قاتل ڈور پھرنے سے نوجوان کی ہلاکت کا نوٹس لیتے ہوئے پتنگ سازوں’ پتنگ بازوں کے خلاف بلاامتیاز کریک ڈائون کرنے کا حکم دے دیا اور اس گھنائونے کھیل میں ملوث ملزمان کو قرار واقعی سزا دی جائے۔ تفصیل کے مطابق 22مارچ بروز جمعتہ المبارک کو سمن آباد برف والا چوک کا رہائشی 22سالہ آصف اشفاق موٹرسائیکل پر ناولٹی پل سے ڈجکوٹ روڈ پر جا رہا تھا کہ مومن آباد کے قریب گلے میں کیمیکل ڈور پھرنے سے بری طرح لہولہان ہو کر سڑک پرگر پڑا، خون میں لت پت ہونے پر راہگیروں نے ریسکیو1122 کو اطلاع کی تو ریسکیو ٹیم موقع پر پہنچی تو خون زیادہ بہہ جانے کی وجہ سے موقع پر ہی دم توڑ گیا، واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری بھی موقع پر پہنچ گئی اور نعش تحویل میں لیکر ضروری کارروائی کے بعد ورثاء کے حوالے کر دیا۔ نعش گھر پہنچنے پر علاقہ میں کہرام مچ گیا، قاتل ڈور کی ہلاکت کی خبر پورے شہر میں جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی اور نوجوان کی ناگہانی وفات پر پورے شہر کی فضاء سوگوار ہو گئی اور گزشتہ روز سینکڑوں سوگواروں کی موجودگی میں سمن آباد والے قبرستان میں سپردخاک کر دیا گیا۔ نوجوان بیٹے کا جنازہ اُٹھنے پر والدین غم سے نڈھال ہو گئے اور والدہ نوجوان بیٹے کی ہلاکت کا صدمہ برداشت نہ کر سکی اور قومے میں چلی گئی۔ بتایا جاتا ہے کہ قاتل ڈور سے جان کی بازی ہارنے والے کی اگلے ماہ شادی ہونے والی تھی، تاہم شہری حلقوں نے قاتل ڈور سے نوجوان کی ہلاکت پر ارباب اختیار سے مطالبہ کیا ہے کہ قاتل ڈور تیار کرنے والوں کو قرار واقعی سزا دی جائے تاکہ آئندہ کوئی ایسا واقعہ رونما نہ ہو سکے۔ ضلعی پولیس کو اپنے اپنے علاقوں میں ناجائز فروشوں’ جوا خانے’ قحبہ خانے اور کیمیکل ڈور تیار کرنے والے کارخانوں کا علم ہونے کے باوجود مبینہ طور پر نذرانہ لیکر سارا سال کام جاری رکھنے کی اجازت دیتے ہیں اور کوئی ناخوشگوار واقعہ رونما ہو تو کاغذی کارروائی کر کے سب اچھا کی رپورٹ دے دیتے ہیں اور اس گھنائونے کاروبار کو روکنے کیلئے بلاامتیاز کارروائی عمل میں لائی جائے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں