54

قوانین پرعملدرآمد یقینی بنانا چاہیے ‘ مشعال ملک

اسلام آباد (بیوروچیف) وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے انسانی حقوق مشعال ملک نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں خواتین سے زیادتی کو جنگی ہتھیار اور ریاستی پالیسی پر طور پر استعمال کیا جاتا ہے،فیصلہ کیا ہے نہ صرف مقبوضہ کشمیر بلکہ پاکستان میں خواتین کے حقوق کے تحفظ کی بھی آواز بنوں گی،پاکستان میں صنفی امتیاز کے خاتمے کے لیے مزید موثر اقدامات کی ضرورت ہے،قوانین بنانے کے ساتھ ان کے نفاز کو بھی یقینی بنانا ہو گا،خواتین کو انصاف کی فراہمی میں حائل رکاوٹوں کو کم کرنا ہو گا۔تفصیل کے مطابق حکومت پاکستان اور یو این ویمن کے زیر اہتمام اسلام آباد میں خواتین کے تحفظ اور استحصال کے خاتمے کے حوالے سے نیشنل کانفرنس آف سروس پروواڈرز کانفرس کا انعقاد کیاگیا۔کانفرنس میں خواتین کو حقوق و انصاف کی فراہمی اور استحصال کے خاتمے کے حوالے سے مختلف سٹیک ہولڈرز نے شرکت کی۔معاون خصوصی برائے انسانی حقوق مشعال ملک کا خطاب میں کہناتھامقبوضہ جموں و کشمیر میں خواتین سے زیادتی اور تشدد کے المناک واقعات رونما ہوتے ہیں۔ایک کشمیری کے ناطے سے مجھے اندازہ ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں خواتین پر کیا گزرتی ہے،فیصلہ کیا کہ نہ صرف مقبوضہ کشمیر بلکہ پاکستان میں خواتین کے حقوق کے تحفظ کی بھی آواز بنوں گی، مشعال ملک نے کہاپاکستان میں خواتین کے حقوق اور استحصال کے خاتمے حوالے سے کافی کام ہوا ہے۔پاکستان میں صنفی امتیاز کے خاتمے کے لیے مزید موثر اقدامات کی ضرورت ہے،قوانین بنانے کے ساتھ ساتھ ان کے نفاز کو بھی یقینی بنانا ہو گا، مشعال ملک کا کہنا تھامعاشرے کے ہر فرد کو ایک سازگار ماحول کو پروان چڑھانے کے لیے اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔پولیس اور عدلیہ خواتین کے تحفظ کے حوالے سے بنیادی ادارے ہیں۔وسائل تک رسائی میں رکاوٹ بھی خواتین کے استحصال کی بڑی وجہ ہے۔ہمیں عدلیہ ، وکالت اور پولیس کے شعبوں میں زیادہ سے زیادہ خواتین کی شرکت کی حوصلہ افزائی کرنی ہے ، مشعال ملک نے مزید کہاپالیسی اور عمل کے درمیان فاصلے کو کم سے کم کرنا ہے۔خواتین کو انصاف کی فراہمی میں حائل رکاوٹوں کو کم کرنا ہو گا۔میڈیا کے ذریعے عوام میں صنفی استحصال کے خاتمے کے لیے آگاہی پیدا کرنا ضروری ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں