25

قیاس آرائیاں اور تمام اندازے غلط ثابت ، چیئر مین فیسکو ملک تحسین اعوان اپنے عہدے پر براجمان

فیصل آباد(وقائع نگار خصوصی)سوشل میڈیا اور اکا دکا اخبارات کا سہارا لے کر چیئرمین فیسکو ملک تحسین اعوان کے متعلق قیاس آرائیاںکرنے والوں کے تمام کے تمام اندازے غلط ثابت’ملک تحسین اعوان اپنے عہدے پر براجماں’حکومتی اداروں کا چیئرمین فیسکو کی کارکردگی کا برملااعتراف’تفصیلات کے مطابق ایک مخصوص گروہ چیئرمین فیسکو ملک تحسین اعوان کو عہدے سے ہٹانے کے لئے کافی عرصہ سے متحرک نظر آ رہا ہے مگر اس گروہ کو ہر محاذ پر منہ کی کھانا پڑ ی۔ اس گروہ نے رواں ماہ مئی کے دوران اپنے اس پراپیگنڈہ کو تیز کرتے ہوئے سوشل میڈیا اور اکا دکا اخبارات کا سہارا لیا۔ سوشل میڈیا کے بعض نام نہاددانشوروں نے تو 15روزقبل ہی اپنے یوٹیوب چینلز پر VLOGSبنائے۔ جس میں دعویٰ کیا کہ چیئرمین فیسکو ملک تحسین اعوان کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے اور نئے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے نام بھی بتا دیئے اور یہ بھی بتا دیا کہ فلاں شخص کو نیا چیئرمین فیسکو بنا دیا گیا ہے۔ بس چند لمحوں تک نوٹیفکیشن آنے والا ہے مگر ایسا نہ ہو سکا تو یہ شوشہ چھوڑ دیاگیا کہ وزیر اعظم نے چیئرمین فیسکو ملک تحسین اعوان سمیت BODکے تمام ممبران سے استعفےٰ طلب کر لئے ہیں اور انہیں وزیر اعظم آفس کی جا نب سے حکم دے دیا گیا ہے کہ وہ ایک دو روز میں اپنے استعفے جمع کروا دیں مگر یہ دعویٰ بھی غلط ثابت ہوا۔ سابق اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض احمد کے بھانجے راجہ امیر حمزہ کے استعفے کو بنیاد بنا کر بھی کافی شور مچایا گیا مگر یہ بات بھی حقیقت کے برعکس نکلی۔ چونکہ راجہ امیر حمزہ نے ایک ڈیڑھ ماہ قبل چیئرمین فیسکو کو اپنا استعفیٰ دیا تھا جو انہوں نے منظور نہیں کیا تھا اور کہا تھا کہ آپ کام کریں آپ کے تمام تحفظات دور کئے جائیں گے مگر راجہ امیر حمزہ نے چیئرمین فیسکو کو درخواست کی کہ وہ اپنی ذاتی مصروفیت کی وجہ سے استعفیٰ دے رہے ہیں لہذا دو روز قبل چیئرمین فیسکو نے ان کا استعفیٰ منظورکیا ہے یہ کہنا کہ ان سے وزیر اعظم آفس کے کہنے پر استعفیٰ لیا گیا ہے یہ بھی غلط ثابت ہو چکاہے۔چیئرمین فیسکو ملک تحسین اعوان اپنے سرکاری امور سرانجام دینے میں مصروف ہیں انہیں حکومتی اداروں کی جانب سے مسلسل شاباش دی جا رہی ہے کہ انہوں نے فیسکو کو منافع بخش بنانے کے ساتھ ساتھ ادارے کی کارکردگی کو بھی بہت بہتر بنا دیا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں