32

مافیا اور انتظامیہ کی ملی بھگت ‘ یوریا کھاد کا بحران شدید

مریدوالہ(نا مہ نگار ) کھاد ڈیلروں کی انتظامیہ کے ساتھ مبینہ ملی بھگت سے یوریا کھاد کی قلت برقرار یوریا کھاد کی بوری4600میں فروخت ہونے لگی چھوٹے کسان بلیک میں یوریا کھاد خریدنے پر مجبور ہوگئے کاشتکاروں اور زمینداروں کا ویزر اعلی پنجاب اور ڈی سی فیصل آباد سے نوٹس لینے کا مطالبہ تفصیلات کے مطابق مریدوالہ میں کھاد ڈیلروں اور محکمہ زراعت کے افسران کی مبینہ ملی بھگت کے باعث یوریا کھاد کی مصنوعی قلت برقرار ہے سمندری انتظامیہ کھاد ڈیلروں کی جانب سے مصنوعی قلت ختم نہیں کروا سکی جسکے باعث علاقہ کے چھوٹے کاشتکار مجبور ہوکر46سو روپے میں فی بوری خریدنے پر مجبور ہیںعلاقہ کے کسانوں میاں رضوان ، محمد عامر ،عاشق حسین ، محمد کاشف ،محمد عرفان اور دیگر کا کہناہے کہ مریدوالہ کے کھادڈیلروں نے مبینہ طور پر کمپنی کی بجائے بڑے ڈیلروں سے کھاد خرید کر مریدوالہ سے باہر علاقوں میں سٹاک کر رکھی ہے اور با اعتماد کسٹمرز کو کنٹرول ریٹ کی بجائے پانچ سو سے آٹھ سو روپے فی بوری زائد ادا کرنے پر رات کو انکے گھروں پر پہنچا دی جاتی ہے علاقہ کے کسانوں کا کہنا ہے کہ محکمہ زراعت اور تحصیل انتظامیہ نے انکے مطالبہ کے بعد بھی ابھی تک کوئی کاروائی نہیں کی انہوں نے ویزر اعلی پنجاب ، اور ڈپٹی کمشنر فیصل آباد سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیاہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں