ماموںکا نجن (نامہ نگار) ماموںکانجن کے شہریوں ، تاجروں ، مزدوروں ، کسانوں کے نمائندوں نے سی پی او سے کہا ہے کہ مامونکانجن کے لوگوں اور تھانوں میں آنے والے سائلین کی مشکلا ت کو مدنظر رکھتے ہوئے کم از کم ایک ماہ میں ایس پی کی کھلی کچہری کا انعقاد کیا جائے۔ سائلین کو اپنے مسائل کے لیے تاندلیانوالہ یا فیصل آباد جانا پڑتا ہے وقت کا ضائع روپیہ خرچ ہوتا ہے جس سے ذہنی کوفت بڑھ جاتی ہے۔ ایس پی کی کھلی کچہری کا یہ فائدہ ہوگا کہ سائلین کے ساتھ ناانصافی کا گراف کم ہوگا’ تھانے میں واقعی دارالامان کا ماحول ہوگا۔ پولیس گشت کے حوالے سے ہر وقت الرٹ ہوگی۔ پولیس ملازمین اپنی ڈیوٹی کو ڈیوٹی سمجھ کر احسن سے ادا کریں گے ان کے سامنے ہمیشہ یہ رہے گا کہ اگرکسی کے ساتھ بداخلاقی او ر ناانصافی ہوگی تو اگلی کھلی کچہری میں سائل اپنا مسئلہ پیش کر سکتا ہے۔ عوام میں تحفظ پیدا ہوگا۔ چیک اینڈ بیلنس کا نظام اچھے نظام کی کلید ہوتا ہے’ پولیس حکام کو اس کھلی کچہری کی بازگشت سنائی دے گی اوروہ عوام اورپولیس کے درمیان بداعتمادی کی فضا ختم کرنے کیلئے احکام جاری کریں گے۔
30