37

مردم شماری نتائج کی منظوری سے انتخابات میں تاخیر کاخدشہ

اسلام آباد(بیوروچیف)حکومت اگلے ماہ پی ڈی ایم حکومت کی مدت پوری ہونے سے قبل مشترکہ مفادات کونسل(سی سی آئی)کا اجلاس بلانے کے لیے پوری طرح تیار ہے جس میں حتمی فیصلہ لینے کے لیے پہلی ڈیجیٹل مردم شماری کے نتائج کو پیش کئے جانے کا امکان ہے۔ مردم شماری کے نتائج کی پیش کش کے حوالے سے تین امکانات ہیں یا تو یہ سی سی آئی کے اجلاس کے دوران تمام اسٹیک ہولڈرز کی جانب سے نشاندہی کی جانے والی سنگین خامیوں کے تناظر میں نتائج کو ختم کر دے گی یا مردم شماری کے نتائج کی منظوری دے گی پھر حد بندی کی مشق کے نتیجے میں اگلے انتخابات میں تاخیر کے نتائج برآمد ہوسکتے ہیں اور تیسرا امکان ایک کمیٹی کی تشکیل ہو گا جس میں دیرپا تنازعات کو حل کیا جائے اور تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے لیے قابل قبول حل تلاش کیا جائے گا۔ تین آپشنز میں سے، ان میں سے کسی ایک کو منتخب کرنے کے نتائج ہوں گے۔ اگر کسی بھی سطح پر عام انتخابات میں تاخیر کا کوئی منصوبہ موجود ہے تو ڈیجیٹل مردم شماری کے نتائج کی منظوری دی جا سکتی ہے۔ اگر سی سی آئی پی ڈی ایم حکومت کی مدت پوری ہونے کے بعد بھی اپنی مہر لگی منظوری دیتی ہے تو اس بہانے انتخابات کو چار سے پانچ ماہ تک موخر کرنے کے امکانات ہوسکتے ہیں کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کو سی سی آئی کے منظور شدہ مردم شماری کے نتائج کے مطابق حد بندی کی مشق شروع کرنے کے لیے چند ماہ کی مدت درکار ہو سکتی ہے۔ پاکستان بیورو آف اسٹیٹسٹکس (پی بی ایس) نے 48 اضلاع کے منتخب بلاکس میں پہلی مرتبہ ڈیجیٹل آبادی کی مردم شماری کے نتائج کی تصدیق کے لیے پوسٹ شماری سروے کرنے کا کام مکمل کر لیا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں