اسلام آباد (بیوروچیف)وزیراعظم محمد شہباز شریف نے اسٹیٹ بینک میں 2ارب ڈالر جمع کرانے پر سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان آئی ٹی، توانائی، بنیادی ڈھانچہ اور لیبر سمیت اہم شعبوں میں باہمی تعاون کو فروغ دیا جانا چاہئے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سعودی سفیر نواف بن سعید احمد المالکی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ دریں اثناشہباز شریف نے کہا ہے کہ اگر ہم وقت ضائع کرنا بند کردیں اور 9مئی جیسے واقعات کو آئندہ ہمیشہ کیلئے روک دیں تو پاکستان مزید ترقی کی منازل طے کرے گا پاکستان آئندہ چند سال میں خطے میں خوشحال اور ترقی یافتہ ملک ہو گا ہم نے آئی ایم ایف کا پروگرام خوشی سے نہیں بلکہ مجبوری میں قبول کیاسعودی عرب سے پیسوں کے حصول کیلئے آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے بہت کام کیا ملک سے غربت کا خاتمہ ہو گا ، مہنگائی میں بتدریج کمی آئے گی جب بیرون ممالک میں ہمارا استقبال کیا جاتا ہے استقبال کرنے والوں کے چہرے کہہ رہے ہوتے ہیں کہ یہ آ گئے ہم سے پیسہ مانگنے آخر ہم کب تک قرض لیکر ملک چلاتے رہیں گے ہمیں اپنے پاوں پر کھڑا ہونا ہے اگر ہم نے قرضوں سے جان چھڑانی ہے بھکاری پن ختم کرناہے تو اپنے پائوں پہ ملک کو کھڑا کرنا ہو گاہمیں ماضی سے سبق سیکھنا ہو گاآج ہمیں فیصلہ کرنا ہے کہ ہم نے اپنا ہاتھ اوپر رکھنا ہے کہ یا کشکول لے کر پھرناہے رونے دھونے سے کوئی ملک ترقی نہیں کر سکتا ترقی کے لئے محنت کرنا ہو گی پاکستان جلد اپنے پائوں پر کھڑا ہو گا سفارش اور کرپشن نے ملک کو نقصان پہنچایا ہے، ایک بھی لیپ ٹاپ سفارش اور اقرباپروری کی بنیاد پر نہیں دیا جائے گی سعودی عرب نے مشکل میں پاکستان کا ساتھ دیاہے، 2 ارب ڈالر کی فراہمی پر سعودی عرب کی حکومت کے شکر گزار ہیں۔ان خیالات کااظہار انہوں نے یہاں فاٹا یونیورسٹی کے فیز ون کی افتتاح اور لیپ ٹاپ تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ صالح ظافر کے مطابق وزیراعظم محمد شہبازشریف سے سعودی سفیر برائے پاکستان نواف بن سعید احمد المالکی نے وزیراعظم ہاوس میں اہم ملاقات کی۔ سعودی عرب نے پاکستان کے لیے آئی ایم ایف پروگرام کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنے اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی)میں 2 ارب امریکی ڈالرز ڈپازٹ کے لیے جو قابل ذکر معاون کردار ادا کیا ہے اس کے تناظر میں یہ ملاقات نمایاں اہمیت رکھتی ہے۔دونوں معززین نے دونوں برادر ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں مزید تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔ پاکستان کو سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان کا بے چینی سے انتظار ہے جو مملکت کے وزیر اعظم بھی ہیں۔ پاکستان اور سعودی عرب کے ہمہ جہتی تعلقات میں اس وقت سے کئی گنا اضافہ ہوا ہے جب سے گزشتہ سال اپریل میں مسلم لیگ (ن)کی قیادت میں اتحادی حکومت نے اقتدار سنبھالا تھا۔ یہ قیاس آرائیاں بھی کی جا رہی ہیں کہ وزیر اعظم شہباز ایک دو روز میں سعودی مملکت کا مختصر دورہ کریں گے جیساکہ دورے کے بعد شیڈول کا اعلان کیا جائے گا’ علاوہ ازیں وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین ہمیشہ مشکل وقت میں ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے رہے ہیں، دونوں ممالک نے باہمی دلچسپی کے امور پر ایک دوسرے کی غیر متزلزل حمایت کی ہے۔تفصیل کے مطابق وزیر اعظم سے چینی ناظم الامور نے ملاقات کی، ملاقات میں وزیر اعظم نے کمیونسٹ پارٹی چائنا کو 102 ویں سالگرہ پر مبارک دی۔ وزیر اعظم نے تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے چینی قیادت کے مضبوط ذاتی عزم کو سراہا، شہباز شریف نے پاکستان کے معاشی استحکام کے لیے چین کی حمایت پر شکریہ ادا کیا، انہوں نے سی پیک اور دونوں ممالک کے درمیان ترقیاتی تعاون کو مزید گہرا کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔ چینی ناظم الامور نے پاکستان کے لیے چینی حکومت کی نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چینی حکومت اور چین کی کمیونسٹ پارٹی نے پڑوسی سفارت کاری میں پاکستان کو ایک خاص مقام دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ دوطرفہ تعاون کے تمام شعبوں میں تعلقات کو مزید گہرا کرنے کے خواہاں ہیں، چینی ناظم الامور نے پاکستان میں جی ڈی آئی منصوبوں پر عمل درآمد تیز کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔چینی ناظم الامور نے کہا کہ چین پاکستان کو ایک اہم اقتصادی شراکت دار سمجھتا ہے، پاکستان کی سماجی و اقتصادی ترقی اور مالی استحکام کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔
33