4

معاشی استحکام ملک وقوم کی ترقی کیلئے ناگزیر قرار (اداریہ)

پاکستانی معیشت کو مستحکم کرنے کی حکومتی کوششیں جاری ہیں اس کے باوجود تاحال ہماری معیشت اس مقام سے بہت پیچھے ہے جہاں دو دہائیاں پہلے تھی ملک میں بحرانوں نے معیشت کو ناقابل تلافی نقصان سے دوچار کیا معیشت کو سب سے بڑا دھچکا کورونا وباء سے لگا جب کاروباری سرگرمیاں معطل ہو کر رہ گئی تھیں عام دیہاڑی دار مزدور سے لیکر صنعتکار تک سب اس وبا کی لیپٹ میں آ گئے پوری قوم کو جان کے لالے پڑ گئے معاشی صورتحال بدتر ہو گئی کورونا وباء کے باعث انڈسٹری’ بزنس’ ایکسپورٹ جو معیشت کیلئے سہارا بنتے ہیں جمود کا شکار ہے نتیجتاً ہماری معاشی حالت بدترین ہو گئی جس کو سنبھالنے کیلئے ہم کئی برسوں سے کوشاں ہیں موجودہ سیاسی قیادت اور عسکری قیادت کے ایک پیج پر آنے اور ملکی معیشت کو بہتر بنانے کیلئے متحرک ہے غیر ملکی سرمایہ کاری کیلئے کی جانے والی کوششوں کی وجہ سے حالات بہتری کی جانب گامزن ہیں آہنی دوست ملک چین کی شراکت داری سے پاکستان میں اقتصادی راہداری منصوبہ تیزی سے پائیہ تکمیل کی جانب گامزن ہے اس کی بدولت پاکستان میں تجارتی سرگرمیوں میں اضافہ ہو گا صوبہ بلوچستان کا علاقہ گوادر عالمی تجارتی مرکز بننے جا رہا ہے یہ منصوبہ بلاشبہ پاکستان کے لیے گیم چینجر منصوبہ ہے آج پاکستان کو اقتصادی محاذ پر کامیابی حاصل کرنی ہو گی کیونکہ اب طاقتور بننے کا ایک ہی فارمولا ہے کہ آپ کی معیشت اتنی مستحکم ہو کہ دنیا کو آپ سے تعلقات کی ضرورت محسوس ہو… جب تک کوئی ملک اپنی معیشت کو مضبوط نہیں کرنا وہ عالمی سطح پر اپنی حیثیت کو تسلیم نہیں کرا سکتا آج کے دور میں سب سے اہم چیز جو کسی بھی ملک کے لیے اہمیت رکھتی ہے وہ اس کی مضبوط معیشت ہے دنیا میں مختلف ممالک’ امریکہ’ چین اور یورپی یونین اپنی پوزیشن مضبوط کرنے کیلئے ایک دوسرے سے آگے نکلنے کی کوشش کر رہے ہیں پاکستان کو عالمی معاشی جنگ میں اپنی جگہ بنانے کیلئے کئی چیلنجز کا سامنا ہے اور ان چیلنجز کا مقابلہ کرنے کیلئے ہمیں اپنی تمام تر توانائیاں معیشت کو مضبوط کرنے پر صرف کرنا ہوں گی پاکستان کی معیشت کی ترقی کی کیلئے صنعتی ترقی’ ایکسپورٹ بڑھانے’ زراعت’ خدمات کے شعبے میں بہتری اور عالمی سطح پر نئے تجارتی معاہدوں کی ضرورت ہے پاکستان کو اپنی تعلیم اور ٹیکنالوجی میں ترقی کر کے عالمی سطح پر سائنسی اور ٹیکنالوجیکل انقلاب کاحصہ بننا ہو گا اگر ہم معاشی لحاظ سے دنیا کی طاقتور قوموں میں شامل ہونا چاہتے ہیں تو ہمیں اپنے داخلی وسائل’ قدرتی وسائل اور انسانی سرمایہ کو بہتر طور پر استعمال کرنا ہو گا اس کیلئے ایک مضبوط حکمت عملی کی ضرورت ہے جو ملک کو معاشی ترقی کی راہوں پر گامزن کر سکے پاکستان کو سیاسی جنگ سے باہر نکلنا ہو گا سیاسی عدم استحکام معاشی ترقی کے راستے میں بڑی رکاوٹ ہے اگر ہماری معاشی حالت بہتر نہ ہوئی تو ہم دنیا کا مقابلہ نہیں کر سکیں گے مختلف حکومتوں میں متضاد اقتصادی پالیسیوں نے کاروبار اور سرمایہ کاری کیلئے غیر یقینی صورتحال پیدا کی ہے سڑکوں’ بندرگاہوں اور توانائی کی عدم فراہمی سمیت ناکافی انفراسٹرکچر نے صنعتی ترقی اور برآمدی صلاحیت کو روکا ہے کم قومی آمدنی کے باعث معیشت قرضوں پر چل رہی ہے ہم آئی ایم ایف کے جال میں پھنس چکے ہیں اس جال سے صرف اسی صورت میں نکلا جا سکتا ہے جب ہم سب یہ ارادہ کر لین کہ ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کیلئے تمام توانائیاں صرف کریں گے اور ملکی معیشت کو تقویت پہنچانے کیلئے بطور قوم اپنا کردار ادا کریں گے۔ یہ بات ہمیں اچھی طرح ذہن نشین کر لینی چاہیے کہ معاشی استحکام ملک وقوم کی ترقی کیلئے ناگزیر ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں