59

معاشی بہتری کے آثار نظر آنا شروع (اداریہ)

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کی معاشی ترقی اور استحکام کیلئے حکومت بھرپور کوشش اور اقدامات کر رہی ہے انشاء اﷲ مہنگائی کا خاتمہ اور پاکستان میں معاشی ترقی لیکر آئیں گے پاکستان خوش قسمت ہے جسے سعودی عرب جیسا خیرخواہ دوست میسر ہے سعودی قیادت کی جانب سے پاکستان میں سرمایہ کاری کے فروغ اور پاکستان کی ترقی وخوشحالی کیلئے اقدامات مجھ سمیت پوری قوم سعودی قیادت کی شکرگزار ہے سعودی قیادت نے پاکستان کی ترقی وخوشحالی کیلئے ہر قسم کی معاونت کی پیشکش کی جو خوش آئند ہے امید ہے سعودی وفد کے ساتھ پاکستان کاروباری شخصیات کی ملاقاتیں نتیجہ خیز ہوں گی وزیراعظم نے کہا سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد محمد بن سلمان پاکستان میں سرمایہ کاری کے فروغ اور اسکی ترقی وخوشحالی میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں،، وزیراعظم شہباز شریف کی ملک کو معاشی طور پر مستحکم بنانے کی کوشش لائق تحسین ہیں بلاشبہ انہوں نے حکومت سنبھالتے ہی سب سے پہلے ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے حوالے سے فوری اقدامات کئے ہیں دو مرتبہ وہ سعودی عرب میں سعودی حکومت اور نجی سعودی کمپنیوں کے ساتھ پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے ملاقاتیں کر چکے ہیں، ان کے پہلے دورہ سعودی عرب کے نتیجہ میں سعودی عرب کے وزیر خارجہ کے نے اپنے وفد کے ہمراہ پاکستان کا دورہ کیا اور مختلف سیکٹرز میں سرمایہ کاری کا عندیہ دیا اس موقع پر مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط بھی ہوئے، پاکستان اور سعودی عرب کے مابین دیرینہ برادرانہ تعلقات ہیں جو دہائیوں پر مشتمل ہیں پاکستان میں پہلے بھی سعودی عرب نے بھاری سرمایہ کاری کر رکھی ہے اور وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے مزید سرمایہ کاری کیلئے دعوت پر سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے سرمایہ کاری کا عندیہ دیا ہے سعودی عرب اور سعودی کمپنیوں کی طرف سے سرمایہ کاری سے پاکستان میں معاشی بہتری ہو گی معاشی بحالی کیلئے موجودہ حکومت اندرونی وبیرونی سرمایہ کاری پر خصوصی توجہ دے رہی ہے جس کے مثبت اثرات دکھائی دے رہے ہیں سعودی عرب کا ایک 50رکنی سرمایہ کار وفد کل پاکستان پہنچے گا جس سے پی آئی اے اور بھاشا ڈیم کے علاوہ انفارمیشن ٹیکنالوجی توانائی’ خوراک’ کیمیکل’ گوشت’ کان کنی’ زراعت’ صنعت وتجارت وغیرہ کے مشترکہ منصوبوں میں سرمایہ کاری کے معاملے پر پاکستان کے حکام اور تاجروں کی بات چیت ہو گی اور معاہدے طے پائیں گے سعودی عرب’ خلیجی ممالک کی سب سے بڑی معیشت ہے مگر بدقسمتی سے پاکستان کو اس کے ساتھ تجارت میں فی الوقت بڑے خسارے کا سامنا ہے پاکستان سعودی عرب کو چاول’ گائے کا گوشت اور مصالحہ جات برآمد کرتا ہے جبکہ برآمدی اشیاء میں اضافے کے وسیع امکانات ہیں خاص طور پر غذائی اشیاء کی برآمد سے دونوں ملکوں کو فائدہ ہو سکتا ہے اس لئے سعودی تاجر پاکستان کے زرعی منصوبوں میں شراکت کے خواہش مند ہیں سعودی وفد کے ساتھ بزنس ٹو بزنس’ حکومت سے بزنس اور حکومت ٹو حکومت بزنس کے مواقع پر بات ہو گی پاکستانی تاجروں کے ساتھ وفد کی بات چیت کے نتیجہ میں برآمدات بڑھانے کے مواقع تلاش کئے جائیں گے پاکستان کی آبی وسائل کی وزارت نے دیامر بھاشا ڈیم کے منصوبے کے لئے سعودی عرب سے ساڑھے 3ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی درخواست بھی کر رکھی ہے، المختصر سعودی عرب کے تعاون سے پاکستان کی معیشت کو اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کے معاہدوں سے استحکام حاصل ہو گا، ان معاہدوں کے نتیجہ میں بھاری سرمایہ کاری سے حکومت کی مالی مشکلات میں کمی واقع ہو گی اور پاکستان معاشی استحکام کی جانب گامزن ہو گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں