اسلام آباد(بیوروچیف)آئی ایم ایف مذاکرات سے عین قبل معیشت کی مثبت تصویر پیش کرتے ہوئے وزارت خزانہ نے اندازہ لگایا ہے کہ ملکی اقتصادی سرگرمیوں میں بہتری اور افراط زر کے دباو میں بہتری کی وجہ سے مجموعی معاشی سرگرمیاں رخصت ہونے والے مالی سال کے دوران مثبت رہیں گی۔ اندازہ لگایا گیا ہے کہ سی پی آئی پر مبنی ماہانہ افراط زر ستمبر میں 31.4 فیصد سے کم ہو کر اکتوبر 2023 میں تقریبا 27-29فیصد رہ جائے گی۔ وزارت خزانہ نے مزید کہا کہ بیرونی فنانسنگ کی ضروریات پوری کرنے کے لیے ہم کثیرالجہتی (ڈبلیو بی، اے ڈی بی، آئی ڈی بی)سے 6.3 ارب ڈالرز کی رعایتی فنڈنگ حاصل کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں، آئی ایم ایف کے 3 ارب ڈالرز اور تقریبا 10 ارب ڈالرز کی دوطرفہ امداد پہلے ہی منظور ہوچکی ہے۔ حکومت کو توقع ہے کہ اکتوبر 2023میں ترسیلات زر میں بہتری آئے گی جیساکہ انٹربینک اور اوپن مارکیٹ کے درمیان اسپریڈز (فرق)1 فیصد سے کم ہو گیا ہے۔
65