4

معیشت میں بہتری کے آثار نظر آنے لگے (اداریہ)

وزیراعظم شہباز شریف اور ان کی معاشی ٹیم کی مسلسل اور انتھک کوششوں سے پاکستان کی معیشت میں بتدریج بہتری آ رہی ہے اور اب اس کے اثرات ظاہر ہونا شروع ہو گئے ہیں جب موجودہ حکومت اقتدار میں آئی تو معیشت ڈانواڈول تھی پی ٹی آئی حکومت کی طرف سے آئی ایم ایف معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی تھی جس کی وجہ سے یہ عالمی مالیاتی ادارہ پاکستان کو قرض دینے کیلئے تیار نہیں تھا تاہم اب وہ کڑی شرائط پر قرض دینے پر آمادہ ہے وزیراعظم شہباز شریف کی حکومت کی طرف سے IMF کی شرائط کو پورا کر دیا گیا ہے اسی بناء پر عالمی مالیاتی ادارہ پاکستان کو قرضہ دینے کیلئے رضامند ہے وفاقی وزیر کزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ تمام معاملات خوش اسلوبی سے طے پا گئے ہیں ان کا کہنا تھا کہ ملکی معیشت استحکام کے بعد اب ترقی کی جانب گامزن ہے اور عام آدمی کو ریلیف ملنا شروع ہو چکا ہے آئی ایم ایف کا نیا پروگرام ملنے کی امید کی کرن روشن ہو گئی ہے جس کے بعد ماہرین کے مطابق معیشت کو ٹریک پر لانے کا موقع میسر آئے گا نئے معاہدے کے تحت 37ماہ کے دوران پاکستان کو سات ارب ڈالرز ملیں گے، وزیراعظم نے آئی ایم ایف بیل آئوٹ پیکج کو یقینی بنانے میں پاکستان کی مدد کرنے پر سعودی عرب’ متحدہ عرب امارات اور چین جیسے دوست ممالک کی کاوشوں کی تعریف کی ہے وزیراعظم شہباز شریف نے خواہش ظاہر کی ہے کہ آنے والا قرض پروگرام پاکستان کے لیے آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ثابت ہو گا،، معاشی تجزیہ کاروں کے خیال میں پاکستان کو موجودہ 24واں آئی ایم ایف پروگرام ملنے کا ایک اور موقع مل رہا ہے کہ وہ اپنے پرانے اور دائمی معاشی مسائل کو اصلاحات کے ذریعے حل کرے دوسری طرف ایشیائی ترقیاتی بنک نے بھی پاکستان کے لیے 32کروڑ قرض کی منظوری دے دی ہے قرض کی یہ رقم صوبہ خیبرپختونخواہ میں سڑکوں کی بحالی’ دیہی علاقوں کو ملانے اور سیفٹی بڑھانے کے لیے خرچ کی جائے گی ایشیائی ترقیاتی بنک اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ قرض کی رقم سے رورل روڈز ڈویلپمنٹ پروجیکٹ کے تحت 900 کلومیٹر طویل دیہی رابطہ سڑکیں اپ گریڈ ہوں گی یہ سڑکیں سیلاب کے باعث تباہ ہو گئی تھیں یہ سڑکیں آبادی کو تعلیم صحت اور منڈیوں تک رسائی دینے میں مدد دیتی ہیں،، آئی ایم ایف پروگرام سے استفادہ کرنے کیلئے وزیراعظم شہباز شریف اور ان کی حکومتی ٹیم کی کوششیں کامیاب ہوتی دکھائی دے رہی ہیں سعودی عرب متحدہ عرب امارات اور چین نے آئی ایم ایف قرضہ پروگرام کی کامیابی کیلئے اہم کردار ادا کیا ہے اور پاکستان کی معیشت کی بحالی کے آثار نظر آ رہے ہیں، عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کی جانب سے قرض ملنے سے پاکستان کو معیشت کے تمام شعبوں خصوصاً محصولات کی وصولی اور اخراجات میں کفایت شعاری اختیار کرنے’ توانائی’ پنشن اور خسارے میں چلنے والے سرکاری اداروں میں اصلاحات متعارف کرانے کا ایک بار پھر موقع ملے گا یہ بات بھی خوش آئند ہے کہ اوورسیز پاکستانی اپنے ملک میں ترسیلات زر بھجوانے میں تاخیر نہیں کر رہے اور اس کے بھی ملکی معیشت پر اچھے اثرات مرتب ہو رہے ہیں ریاستی بنک نے شرح سود میں بھی کمی کر دی ہے جس کی وجہ سے صنعتکاروں’ کاروباری اداروں اور تجارت کے پیشہ سے وابستہ افراد کو بھی ریلیف ملے گا افراط زر میں کمی آنا بھی معیشت کیلئے فائدہ مند ہے امید ہے پاکستان کی معیشت ایک بار پھر درست سمت کی طرف گامزن ہو گی اور ملک خوشحال ترقی یافتہ ہو گا اور بحرانوں سے نجات حاصل کرے گا۔
انشاء اﷲ

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں