18

معیشت کی بحالی کے امکانات روشن (اداریہ)

ملک کی معیشت کی بحالی کیلئے کی جانے والی کوششیں کامیابی سے ہمکنار’ حکومت جلد سے جلد معیشت کو ترقی کی پٹڑی پر ڈالنے کی خواہاں غیر ملکی سرمایہ کاری کیلئے مختلف برادر اسلامی ممالک اور چین کے ساتھ رابطے تیز وزیراعظم شہباز شریف اور اتحادیوں کے ساتھ ساتھ عسکری قیادت بھی بھرپور ساتھ دے رہی ہے گزشتہ ایک دہائی سے پاکستان بحرانوں میں گھرا ہے جن میں سب سے بڑا مسئلہ معاشی بحران ہے جس سے نکلنے کیلئے موجودہ حکومت دن رات کوششیں کر رہی ہے اس حوالے سے برادر اسلامی ملک سعودی عرب نے ہمیشہ کی طرح ایک بار پھر وزیراعظم کی سرمایہ کاری کی دعوت کا مثبت جواب دیا ہے اور سعودی وفد نے پاکستان میں 27معاہدوں پر دستخط کر کے یہ ثابت کر دیا ہے کہ وہ پاکستان کو مشکلات سے نکالنے کیلئے اس کا بھرپور ساتھ رہنے کیلئے تیار ہے سرمایہ کاری کیلئے آنے والے وفد کے سربراہ خالد بن عبدالعزیز الفالح نے پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے سعودی عرب کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ سفر کا آغاز ہے، دستخطوں کی تقریب سے وزیراعظم شہباز شریف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ تعاون معاہدے نئی پیش رفت ہیں اور سعودی وزیر کا دورہ سرمایہ کاری اور معاشی تعلقات مضبوط بنانے کیلئے اہم سنگ میل ہے سعودی ویژن 2030ء کی حمایت سمیت دفاعی تعلقات مضبوط بنانے کیلئے پرعزم ہیں سعودی عرب کی 2ارب سے زائد کی سرمایہ کاری کا خیرمقدم کرتے ہیں سعودی عرب نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا، وقت کے ساتھ دونوں ممالک کی شراکت داری مزید مستحکم ہو گی آئی ایم ایف پروگرام کے لیے سعودی عرب’ چین اور UAE کے تعاون کے لیے ممنون ہیں سرمایہ کاری میں حائل تمام رکاوٹیں دور کرنے کیلئے پُرعزم ہیں، یہ ایک حقیقت ہے کہ پاکستانی معیشت کو سہارا دینے کیلئے چند دوست ممالک نے فقیدالمثال کردار ادا کیا ہے سعودی عرب نے ان میں سے ایک ہے معیشت کے سلسلے میں تعاون کے علاوہ بھی سعودیہ نے بین الاقوامی سطح پر مدد کر کے یہ ثابت کیا کہ یہ وہ واقعی ایک سچا دوست ہے پاکستان میں سرمایہ کاری پاک سعودیہ تعلقات میں بے لوث محبت کا ثبوت ہے پاکستان میں سرمایہ کاری کے حالیہ 27معاہدے ملکی معیشت کی بہتری کیلئے معاون ثابت ہوں گے دونوں ممالک کے درمیان دوستی مزید مضبوط ہو گی دونوں ممالک کے خطے میں اثرورسوخ میں بھی اضافہ ہو گا کیونکہ سرمایہ کاری کا یہ سلسلہ دیگر ممالک کے لیے بھی بہتری کے امکانات پیدا کرنے کا سبب بنے گا ملک میں بڑے پیمانے پر غیر ملکی سرمایہ کاری شروع ہونے جا رہی ہے تو یہاں سیاسی استحکام اور امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنا اور بیرونی سرمایہ کاروں کو خوشگوار ماحول فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہونا چاہیے تاکہ دوسرے ملک بھی پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے آمادہ ہوں سعودی عرب کی جانب سے سرمایہ کاری خوش آئند ہے تاہم ابھی ملک کی خوشحالی کی منزل دور ہے حکومت کی معاشی ٹیم کو اپنی کوششوں میں مزید تیزی لانی چاہیے تاکہ برادر اسلامی ممالک کے ساتھ ساتھ دیگر عالمی ممالک کے سرمایہ کار بھی پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے تیار ہوں اگر یورپی ممالک کے سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے آئینگے تو یقینا ملک کی معیشت مستحکم ہو گی اور اسی طرح پاکستان آئی ایم ایف کے قرضوں کے جال سے نکل سکتا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں