35

ملکی تاریخ میں پہلی بارجمہوری دور میں سینٹ غیر فعال

اسلام آباد (بیوروچیف)ملکی تاریخ میں پہلی بار سویلین حکومت میں سینیٹ غیرفعال ہوگیا۔الیکشن کمیشن کے مطابق2018میں منتخب ہونے والے52سینیٹرگزشتہ روز ریٹائر ہوگئے جس کے بعد48نشستوں پر انتخابات کرائے جائیں گے۔ریٹائر ہونے والے52سینیٹرز میں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی، ڈپٹی چیئرمین مرزا آفریدی، قائد ایوان اسحاق ڈار ، قائد حزب اختلاف ڈاکٹر شہزاد وسیم اور سینیٹر رضا ربانی بھی شامل ہیں۔ریٹائر ہونے والے سینیٹرز میں مسلم لیگ (ن) کی حمایت سے منتخب ہونے والے 13، پاکستان پیپلز پارٹی کے 12، پی ٹی آئی کے 8، جمعیت علمائے اسلام(ف)، پی کے میپ اور نیشنل پارٹی کے دو، دو ارکان، بلوچستان عوامی پارٹی کی حمایت سے منتخب 6، جماعت اسلامی، ایم کیو ایم اور مسلم لیگ فنکشنل کے ایک، ایک سینیٹر شامل ہیں۔چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مرزا آفریدی کے ریٹائر ہونے کے بعد سینیٹ کے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کا عہدہ خالی ہوگیا۔سینیٹ رولز میں چیئرمین سینیٹ اسپیکر پیٹرن نہ ہونے کے باعث سینیٹ کا کوئی سربراہ نہیں ہے۔چیئرمین سینیٹ کو اسپیکر طرز کا اختیار دینے کی سینیٹ رولز میں ترمیم سے متعلق تجویز پر اتفاق نہیں ہوسکا تھا۔واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے 2 اپریل کو سینیٹ الیکشن کرانے کا اعلان کیا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں