53

ملکی خوشحالی کیلئے معاشی استحکام ناگزیر (اداریہ)

ملک کی موجودہ معاشی صورتحال بہتر نہیں ہے اس کو درست راستے پر ڈالنے سے ہی ملک وقوم کی خوشحالی کا خواب شرمندہ تعبیر ہو سکتا ہے اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ کسی ملک کی اچھی گورننس ہی اقوام عالم میں اسکے بہتر اور مثبت تشخص اور اسکی آزادی وخود مختاری کے مضبوط ہاتھوں میں محفوظ ہونے کی ضمانت بنتی ہے گورننس کی مضبوطی کیلئے بہرحال ریاستی’ انتظامی ادارے بالخصوص سکیورٹی ادارے حکومت کے معاون ہوتے ہیں اور اس وقت قومی معیشت کو درست راہ پر گامزن کرنے کیلئے ملکی ادارے سرگرم عمل ہو گئے ہیں جو خوش آئند ہے خرابیوں کی اصلاح کے لیے کوشش کی جا رہی ہیں اس پورے عمل کو مسلح افواج اور بری فوج کے سربراہ جنرل سید عاصم منیر کی کامل تائید اور جذبہ محرکہ کی کار فرمائی حاصل ہے جمعہ کو بری فوج کے سربراہ نے کراچی کا طوفانی دورہ کرکے صوبائی اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے اور دیگر سرکاری محکمے النوع غیر قانونی سرگرمیوں کا قلع قمع کرنے کیلئے پوری قوت سے اپنی کارروائیوں کو جاری رکھیں گے تاکہ وسائل کی چوری اور ان سرگرمیوں کی وجہ سے ملک کو ہونیوالے معاشی نقصانات سے محفوظ رکھا جا سکے۔ پاک فوج کے ترجمان ادارے آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے اپنے دورہ کراچی کے موقع پر صوبائی اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کی اور خطاب کیا آرمی چیف نے تمام متعلقہ محکموں کے مابین ہم آہنگی کی ضرورت پر زور دیا” پاک فوج کے سربراہ جنرل سید عاصم منیر پر پوری قوم کو ناز ہے کہ وہ ملک میں پائی جانے والی خرابیوں پر قابو پانے کیلئے حکومت کے ساتھ مکمل تعاون کا عزم کئے ہوئے ہیں اور ان کی کوششوں سے ہی ملک میں ڈالر کی اونچی اڑان پر قابو پانے کے اقدامات میں کامیابی حاصل ہوئی ہے جبکہ ملک میں غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے گرد گھیرا تنگ کیا گیا ہے خصوصاً افغانی باشندوں کی پکڑ دھکڑ بھی کی گئی ہے غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندے ملک میں غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہیں ان کو ان کے وطن واپس بھجوانے سے ملک میں قیام امن میں بھی مدد ملے گی افغانستان ہمارا ہمسایہ ملک ہے مگر اس نے کبھی بھی پاکستان کے ساتھ دوستی نہیں نبھائی بلکہ الٹا نقصان ہی پہنچایا لاکھوں افغان مہاجرین کی میزبانی کرنے والے پاکستان نے مہاجرین کو ہر ممکن سہولیات فراہم کیں مگر ان مہاجرین نے پاکستان میں غیر قانونی سرگرمیوں کو فروغ دیا منشیات اور اسلحہ فروخت کیا یہاں پر مختلف اداروں کی ملی بھگت سے جائیدادیں خریدیں آج یہ افغان باشندے پاکستانیوں کو آنکھیں دکھا رہے ہیں جو بے وفائی کی بدترین مثال ہے ایسے احسان فراموش لوگوں کا پاکستان سے انخلاء وقت کی ضرورت ہے غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندوں نے پاکستان میں سود کا کاروبار شروع کر رکھا ہے اور وہ کاروباری افراد کو مقروض بنا کر ان کی جائیدادیں ہتھیانے میں مصروف ہیں جو افسوسناک عمل ہے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو اس کا بھی نوٹس لینا ہو گا افغان باشندے بڑے پیمانے پر کرنسی کا کاروبار بھی کر رہے ہیں ڈالروں کی سمگلنگ میں بھی ملوث ہیں ڈالر کی قلت پیدا کر کے ہماری معیشت کو نقصان پہنچاتے رہے ہیں ان پر کسی قسم کا رحم نہیں کرنا چاہیے جہاں تک ملک کو معاشی طور پر مستحکم کرنے کا تعلق ہے تو اس حوالے سے پاک فوج کے سربراہ سید عاصم منیر پرعزم ہیں اور امید کی جا رہی ہے کہ ملک معاشی بحران سے نکل آئے گا ملکی خوشحالی کیلئے معاشی استحکام کیلئے حکومت کی کوشش ضرور بارآور ہوں گی، انشاء اﷲ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں