54

ملک نواب شیر کو جڑانوالہ ، طلال بدر کوفیصل آباد شہر سے پارٹی ٹکٹ ملنے کاامکان

جڑانوالہ(صابر گھمن سے)قائد ن لیگ میاں نواز شریف کی وطن واپسی پر جڑانوالہ حلقہ این اے96میں انتخابی سرگرمیاں عروج پر، کارکنان میں جوش و خروش بھی دیدنی،کل کے سیاسی حریف آج ن لیگ کی ٹکٹ کیلئے امیدوار، سابق وزیر مملکت و سابق ایم این اے طلال چوہدری اور سابق ایم این اے ملک نواب شیر وسیر این اے96کا ٹکٹ ملنے کیلئے پر امید ، تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم پاکستان و قائد مسلم لیگ ن میاں نواز شریف کی وطن واپسی پر ملک بھر کی طرح جڑانوالہ کی سیاسی صورتحال میں بھی یکسر واضح تبدیلی آ چکی ہے اور حلقہ این اے 96 ن لیگ کی سیاسی سرگرمیوں کا مرکز بن چکا ہے جڑانوالہ پنجاب کے 16 اضلاع سے بڑی تحصیل ہے اور سیاست کے میدان میں خاص اہمیت کا حامل ہے جڑانوالہ حلقہ این اے 96 میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 9 لاکھ 37 ہزار 233 ہے ذرائع کے مطابق ن لیگ کے ٹکٹ کے خواہشمند امیدواران نے آئندہ ہونیوالے انتخابات کیلئے سیاسی سرگرمیوں کا باقاعدہ آغاز شروع کر دیا ہے اور اپنے حلقہ کے دیہات میں سپورٹران اور برادریوں کے اہم سرپنچوں سے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں موجودہ حلقہ این اے 96 کے امیدوار سابق وزیر مملکت و سابق ایم این اے طلال چوہدری نے 5 سالہ نااہلی کی سزا کاٹنے کے باوجود ہر پلیٹ فارم پر قائدین ن لیگ اور انکے بیانہ کا دفاع کیا اور موثر انداز میں جماعت کا موقف بیان کیا طلال چوہدری نے 2013 کے عام انتخابات میں ن لیگ کی ٹکٹ پر الیکشن لڑا تھا اور اپنے مدمقابل امیدوار ملک نواب شیروسیر کو شکست دی تھی پارٹی پر مشکل دور کے وقت میں جماعت کا ساتھ دینے پر پارٹی قائدین و اہم عہدیداران طلال چوہدری کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں جن کی طلال چوہدری کو بھرپور سپورٹ و حمایت بھی حاصل ہے جبکہ پارٹی قائدین و عہدیداران انہیں اپنے قریبی ساتھیوں میں شمار بھی کرتے ہیں جس پر طلال چوہدری ن لیگ کی ٹکٹ ملنے کیلئے کافی پر امید دکھائی دیتے ہیں اور انکے قریبی ساتھیوں کا دعوی ہے کہ حلقہ این اے 96 میں ٹکٹ صرف اور صرف طلال چوہدری کا ہے جبکہ امیدوار این اے 96 مسلم لیگ ن و سابق ایم این اے ملک نواب شیروسیر نے راجہ ریاض کیساتھ ملکر سابق وزیر اعظم و چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی حکومت کو عدم اعتماد کے ذریعے گھر بھیجنے میں اہم کردار ادا کیا تھا جس پر ان کو ن لیگ میں خاص اہمیت حاصل ہے اور پارٹی قائدین قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں جس پر ملک نواب شیروسیر کو ٹکٹ دینا ن لیگ کی مجبوری ہے ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کی حکومت پر عدم اعتماد کے وقت ن لیگ کے ایک اہم عہدیدار نے ملک نواب شیروسیر کو یقین داہانی کروائی تھی کہ اگر وہ پی ٹی آئی کی حکومت گرانے میں ن لیگ کا ساتھ دیں گے تو آئندہ ہونیوالے انتخابات میں انہیں ن لیگ کا ٹکٹ جاری کیا جائے گا جس پر ملک نواب شیروسیر ن لیگ کی ٹکٹ کیلئے کافی پر امید دکھائی دیتے ہیں ملک نواب شیروسیر 1988 اور 1993 میں پیپلز پارٹی کی ٹکٹ پر ایم پی اے منتخب ہوئے تھے اور پیپلز پارٹی کی ٹکٹ پر 2008 میں ایم این اے منتخب ہوئے تھے جبکہ 2018 کے انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف کے ٹکٹ پر ایم این اے منتخب ہوئے تھے اور اپنے مدمقابل امیدوار ن لیگ کے حمایت یافتہ امیدوار طلال چوہدری کو شکت دی تھی ملک نواب شیروسیر کا صاحبزادہ رضا شاہد وسیر بھی ایک مرتبہ ق لیگ کی ٹکٹ پر کامیاب ہو کر ممبر صوبائی اسمبلی رہ چکا ہے یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ موجودہ حلقہ این اے 96 میں ن لیگ کی ٹکٹ کے امیدواران سابقہ الیکشنز میں ایک دوسرے کے مدمقابل سیاسی حریف رہ چکے ہیں اور اب دونوں ایک ہی جماعت ن لیگ کی ٹکٹ کے خواہشمند ہیں دونوں امیدواران نے 21 اکتوبر 2023 کو نواز شریف کی وطن واپسی کے سلسلہ میں پارٹی قائدین کی ہدایت پر کروائے گئے ورکرز کنونشن میں اپنی اپنی سیاسی قوت کا مظاہرہ کرکے کامیاب پروگرام کا انعقاد کیا اور اپنی سیاسی پاور شو کا بھرپور مظاہرہ بھی کیا تھا ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ طلال چوہدری فیصل آباد میں رہائش پذیر ہیں اور فیصل آبادکے قومی اسمبلی کے ایک حلقے میں انکی برادری کا ووٹ بنک بھی خاصا زیادہ ہے پارٹی قائدین کی جانب سے طلال چوہدری کو فیصل آباد کے حلقے سے الیکشن کروانے کی خبریں بھی گردش کر رہی ہے جڑانوالہ حلقہ این اے 96 میں جٹ، آرائیں،ملک، راجپوت،رحمانی و دیگر برادریاں الیکشن میں ایم رول ادا کرتی ہیں یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ میاں نواز شریف کی وطن واپسی پر حلقہ این اے 96 ن لیگ کیلئے فیورٹ قرار دیا جا رہا ہے،آنے والے دنوں میں حلقہ این اے 96 میں اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا اور پارٹی ٹکٹ کس کو ملے گا حتمی فیصلہ قائدین ن لیگ کریں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں