139

ملک کا اصل مسئلہ مہنگائی… (اداریہ)

گزشتہ پانچ برس سے ملک کو مہنگائی نے اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے ہر فرد اس سے متاثر ہے دن بدن مہنگائی میں اضافہ ہو رہا ہے مگر حکمران اس کے آگے بے بس ہو چکے ہیں مہنگائی’ ذخیرہ اندوزی’ ملاوٹ مافیا’ سمگلنگ کے خلاف حکومت کے تمام اقدامات اپنی اہمیت کھو چکے ہیں عوام کی زندگی اجیرن بن چکی ہے بجلی گیس کے بلوں میں ہوشربا اضافہ نے عوام کا جینا دوبھر کر دیا ہے بجلی گیس کے بلوں کی ادائیگی ناممکن ہوتی جا رہی ہے مگر حکمران طبقہ اس اہم مسئلہ پر سنجیدگی سے غور نہیں کر رہا ایک آدھ بیان دے دیا جاتا ہے کہ مہنگائی کے خلاف مؤثر اقدامات حکومت کی اولین ترجیح ہے ذخیرہ اندوزی کے خاتمہ’ ناجائز منافع خوروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائیں گی مگر عملی طور پر کچھ بھی نہیں ہوتا ضلعی انتظامیہ بھی ڈنگ ٹپائو کیلئے اکا دکا کارروائیاں کر کے اپنی کارکردگی کے ڈھنڈورے پیٹتی ہے مگر عوام کو کسی قسم کا ریلیف نہیں ملتا غریب افراد کی زندگی تو پہلے ہی مشکل میں تھی مہنگائی نے اسے اور مشکل بنا دیا ہے، مہنگائی ہمارے ملک کا اہم مسئلہ ہے اس کے نام پر احتجاج بھی کیا جاتا ہے مہنگائی مارچ بھی کئے جاتے ہیں مگر مہنگائی ٹس سے مس نہیں ہوتی عوام پر پٹرول بم’ بجلی اور گیس کے ہوشربا بلوں کے ذریعے عوامی قوت برداشت کا امتحان لیا جاتا ہے بے روزگاری بھی ہمارے قومی مسائل میں سرفہرست ہے کسی حکومت نے اس اہم مسئلے کو کبھی سنجیدہ نہیں لیا جس کی وجہ سے اسکی شرح میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے ملک کا نوجوان طبقہ پڑھ لکھ کر فارغ رہتا ہے کئی کئی سال سرکاری ملازمتوں پر پابندی رہنے کے باوجود من پسند لوگوں کو نوکریاں ملتی رہتی ہیں اور اصل حق داران سے محروم رہتے ہیں، ملک میں کرپشن’ سفارش اور میرٹ کا ملیامیٹ کرنے کی وجہ سے بہت سے مسائل پیدا ہو رہے ہیں من پسند عہدوں پر من پسند افراد کی تقرری سے ذاتی انا کی تسکین اور مفادات کے حصول کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوتا دال روٹی کے چکر میں عوام کو جو پاپڑ بیلنا پڑتے ہیں وہ ہی جانتے ہیں، اداروں کی زبوں حالی نے ملکی معیشت کا پہیہ جام کر کے رکھ دیا ہے اور ہم نے تمام مسائل کا حل آئی ایم ایف کی امداد میں ڈھونڈ رکھا ہے آئی ایم ایف بھی اشرافیہ کو چھوڑ کر سارے اہداف عوام سے پورا کرنا چاہتی ہے، عوام غربت کی لکیر سے بہت نیچے اور اشرافیہ امارات کی حدیں پار کر چکی ہے عوام پیسے پیسے کو ترستی ہے اور اشرافیہ اربوں کھربوں میں کھیل رہی ہے عوام کا کوئی پرسان حال نہیں، ہر آنے والی حکومت الیکشن کے نعروں میں بڑے سہانے خواب دکھاتے ہیں مگر اقتدار میں آتے ہی سب بھول جاتے ہیں اور اپنی حکومت کی مدت ختم ہونے کے بعد سیاستدان پھر عوام کو سبز باغ دکھا کر اپنے پیچھے لگا لیتے ہیں اور یہ سلسلہ اسی طرح سے چلتا آ رہا ہے خدا جانے عوام کو بے وقوف بنانے کا یہ سلسلہ کب تک چلتا رہے گا ملاوٹ’ ذخیرہ اندوزی’ مہنگائی کا بے قابو ہونا ایسے مسائل ہیں جو کسی بھی حکومت کی کامیابی میں رکاوٹ ہیں مگر ہمارے حکمرانوں نے اس رکاوٹ کو مستقل طور پر ہٹانے کیلئے کوئی منصوبہ بندی نہیں کی اور عوام پر ٹیکسوں کا بوجھ ڈال کر کام چلایا جا رہا ہے ہماری حکمرانوں سے گزارش ہے کہ خدارا! بے چارے عوام کا خیال کریں ان کو مہنگائی’ بے روزگاری’ بدامنی جیسے مسائل سے نجات دلائیں ملکی ترقی وخوشحالی کیلئے منصوبے بنا کر ان پر عملدرآمد کرایا جائے تاکہ ہم غیر ملکی قرضوں کے بوجھ کو اتارنے میں کامیاب ہو سکیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں