42

منی بجٹ لانے کیلئے ہنگامی پلان تیار

اسلام آباد(بیوروچیف)حکومت نے سالانہ ٹیکس ہدف میں ممکنہ شارٹ فال سے بچنے کی حکمت عملی بناتے ہوئے منی بجٹ لانے کیلئے ہنگامی پلان تیارکرلیا۔جس سے ماہانہ 18 ارب اور پانچ ماہ میں90ارب آمدن متوقع ‘نئے ٹیکس پلان کے تحت چینی، ٹیکسٹائل اور چمڑے کی مصنوعات کیساتھ مشینری’ خام مال کی درآمد اور خدمات، ٹھیکوں پر بھی اضافی ٹیکس کا امکان ہے۔ اگلے مالی سال ٹیکس اورپٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی میں مزید اضافے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ جس کے مطابق رواں سال 49 ارب اور اگلے سال 147 ارب اضافی لیوی وصول کی جائے گی، اور اس کا سالانہ ہدف 918 سے بڑھا کر 1065 کرنے کا پلان ہے۔اگلے سال ٹیکس ہدف 1590 ارب اضافے سے 11 ہزار مقرر کرنے کا پلان ہے، نگران حکومت کی جانب سے ٹیکس آمدن بڑھانے کے اس پلان کوآئی ایم ایف سے شیئرکردیاگیا۔ ریونیو اہداف پورے نہ ہونے پر پاکستان نے آئی ایم ایف کو یقین دہانی کرائی ہے کہ 15فروری سے قبل گیس کی قیمت میں مزید اضافہ کردیا جائے گا جب کہ اسی طرح پاکستان ہر ماہ 18ارب روپے کے اضافی ٹیکسز لگانے پر بھی تیار ہے۔آئی ایم ایف کی رپورٹ میں کہا گیا کہ 216ارب کے اضافی ٹیکسز صرف اس صورت میں لگائے جائیں گے جب ایف بی آر اور دیگر ذرائع وصولیوں کے اہداف حاصل کرنے میں کامیاب نہ ہوں گے۔اس حوالے سے نگران وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر نے آئی ایم ایف کو یقین دہانی کرا دی ہے۔ رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ نگران حکومت مالی سال کے پہلے تین ماہ میں پرائمری بجٹ کو سرپلس رکھنے کا ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے۔آئی ایم ایف کی اسٹاف لیول رپورٹ کے مطابق پاکستان دسمبر کے ششماہی گیس ٹیرف ایڈجسٹمنٹ کا نوٹیفکیشن 15فروری تک جاری کر دے گا۔پاکستانی محکمہ شماریات کے مطابق گیس کی قیمت میں ایک سال کے دوران یہ تیسرا اضافہ ہوگا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں