32

منی بجٹ کے نفاذ کیلئے صدر کی فنانس بل فوری منظور کرنے کی یقین دہانی

اسلام آباد(بیوروچیف)فنانس سپلیمنٹری بل2023منظوری کیلئے ایوان صدر بھجوا دیا گیا، اسحاق ڈار کی صدر سے ملاقات، صدر کی جانب سے انکی منظوری ایکٹ بننے میں تاخیر کا سبب نہ بننے کی یقین دہانی ۔ حکومت نے فنانس سپلیمنٹری بل2023وزیر اعظم کے مشورے کیساتھ صدارتی منظوری کے لیے ایوان صدر کو بھجوا دیا ہے۔ذرائع کے مطابق صدر کو آئی ایم ایف سے معاہدے کے تناظر میں قانون کے نفاذ کی ضرورت سے آگاہ کیا گیا۔قومی اسمبلی میں مالیاتی قانون سازی کو اپوزیشن اراکین کی موجودگی میں کثرت رائے سے منظور کیا گیا جسے وفاقی وزیر خزانہ اور ریونیو سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے پیش کیا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ عمران خان کے پہلے وفادار پی ٹی آئی ممبر اسی روز محمود مولوی نے رکنیت کا حلف اٹھایا۔ وہ کراچی ایسٹ فور سے ضمنی انتخابات میں منتخب ہوئے تھے۔ بل کی منظوری کے وقت وہ ایوان میں موجود نہیں تھے۔ فنانس سپلیمنٹری بل 2023 کو اسی شام دیر گئے قومی اسمبلی کی قانونی شاخ نے درست کیا اور وزارت قانون کے توسط سے وزیر اعظم آفس کو بھیجا گیا تاکہ وزیراعظم کے رسمی مشورے کو صدر سے انکی منظوری حاصل کرنے کیلئے منسلک کیا جا سکے۔وہ بل جس میں 170 ارب روپے مالیت کے نئے ٹیکس لگائے گئے ہیں تاکہ تعطل کا شکار بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے بیل آوٹ پروگرام کو بحال کیا جائے اسے جلد از جلد مالیاتی ایکٹ میں تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔باخبر ذرائع نے بتایا کہ صدر کو اس قانون کے نفاذ کی فوری ضرورت کے بارے میں آگاہ کیا گیا ہے کیونکہ امکان ہے کہ بل کے نفاذ کے تناظر میں آئی ایم ایف کے ساتھ عملے کی سطح کے معاہدے پر اگلے ہفتے دستخط کیے جائیں گے۔سینیٹر محمد اسحاق ڈار پرامید ہیں کہ حکومت اور آئی ایم ایف کے اقدامات سے ملکی معیشت تیزی سے بحال ہونا شروع ہو جائے گی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں