30

مہنگائی میں بے تحاشہ اضافے سے عوام کیلئے 2وقت کی روٹی پورا کرنا مشکل

اسلام آباد (بیوروچیف)پاکستان میں خوراک مہنگی ہونے سے لوگوں کی قوت خرید میں38 فیصد کمی ہوگئی۔عالمی بینک کی جاری کردہ فوڈ سیکیورٹی اپ ڈیٹ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں اشیا خورد و نوش کی قیمتیں11ماہ کے دوران 47 فیصد تک بڑھ گئیں۔ رپورٹ کے مطابق تباہ کن سیلاب سے گندم سمیت بنیادی اشیا کے نرخوں میں اضافہ ہوا۔رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ عالمی سطح پر ایندھن اور کھاد کی قیمتوں میں کمی ہوئی تاہم خوراک نسبتا مہنگی ہوگئی ہے، ہمسایہ ملک افغانستان میں 60 لاکھ افراد کو قحط کی صورتحال کاسامنا، افغانستان میں ہر 10 میں سے 9 خاندانوں کیلئے خوراک ناکافی ہے۔رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ یومیہ 2 کروڑ افغان شہری اپنے اگلے کھانے کے انتظام سے لاعلم ہیں، افغانستان کی 67 فیصد آبادی، یعنی 2 کروڑ 80 لاکھ افراد کو انسانی امداد کی ضرورت ہے۔ سری لنکا میں بھی سالانہ بنیاد پر خوراک 60 فیصد مہنگی ہونے سے 32 فیصد گھرانوں کو غذائی عدم تحفظ کا سامنا ہے۔فوڈ سیکیورٹی اپ ڈیٹ رپورٹ کے مطابق بنگلہ دیش میں خوراک 8.1 فیصد مہنگی ہوگئی ہے جو 33 سال کی بلند ترین شرح ہے تاہم نیپال میں دالوں، سبزیوں کی قیمتوں میں کمی کا رجحان دیکھا جارہا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں