15

مہنگائی میں کمی کے ثمرات عوام تک نہ پہنچنے پر تشویش (اداریہ)

وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے مہنگائی کی شرح میں کمی کا فائدہ عوام تک نہ پہنچنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر مہنگائی میں کمی کے اعداد وشمار کا اثر عوام تک نہیں پہنچ رہا تو اس کا کوئی فائدہ نہیں مڈل مین من مانی کر رہا ہے قیمتوں پر کنٹرول یقینی بنائیں گے مقصد عام آدمی کو فائدہ پہنچانا ہے لاہور چیمبر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا عالمی قیمتوں میں کمی یہاں اضافہ ہو رہا ہے وفاق اور صوبوں کو مل کر قیمتیں کنٹرول کرنا ہونگی، انہوں نے کہا مہنگائی کی شرح میں کمی ہو رہی ہے شرح سود 22 فیصد سے 12فیصد ہو چکی ہے پالیسی ریٹ میں کمی سے کاروبار میں استحکام آ رہا ہے معاشی استحکام کیلئے مہنگائی کا کم ہونا لازم ہے ہر ہفتے اشیائے خوردونوش کی قیمتوں کا جائزہ لیا جا رہا ہے ہم روز کی بنیاد پر دالوں’ چینی اور دیگر اشیاء کی قیمتوں کو دیکھ رہے ہیں افراط زر نیچے آنے کے فائدہ عام آدمی کو ہونا چاہیے صوبائی حکومتوں اور انتظامیہ سے مل کر مہنگائی میں کمی یقینی بنائیں گے، ریکوڈک ایک اہم پروجیکٹ ہے 2028ء کے بعد ہماری ایکسپورٹ میں اضافہ ہو گا بلوچستان میں ریکوڈک پراجیکٹ ہمارا خواب ہے جس سے ملک میں خوشحالی آئے گی، پاکستان کو یورپی یونین کو برآمدات 10فی صد بڑھی ہیں ٹیکس پالیسی کو ایف بی آر سے نکال لیا گیا معدنیات اور آئی ٹی سیکٹر ملک کے لیے گیم چینجر ثابت ہونے جا رہے ہیں غیر ملکی سرمایہ کاروں کو اعتماد بڑھا ہے حکومت کوشش کر رہی ہے کہ مہنگائی کی شرح میں کمی کا فائدہ عام آدمی کو پہنچے مڈل مین کو فائدہ نہیں اٹھانے دیں گے کرپٹو کونسل بنا دی ہے اس کے علاوہ بیرون ممالک کے ماہرین و بھی بلایا ہے تاکہ اس کو ریگولیٹ کرنے اور ٹیکسیشن سمیت معاملات کو دیکھا جا سکے وزیرخزانہ نے کہا 24قومی اداروں کی نجکاری ہو گی صنعتکار اور تاجروں کا ملکی ترقی میں کلیدی کردار ہے، اگر ہم اپنے محصولات اور توانائی کے مسائل حل کر لیں تو معیشت بہتری کی جانب چلی جائے گی انشاء اﷲ قومی ائیرلائن کی نجکاری جلد دوبارہ شروع کی جائے گی،، وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا مہنگائی کی شرح میں کمی کا فائدہ عوام تک نہ پہنچنے پر تشویش کا اظہار وقت کی آواز ہے سوچنا یہ ہے کہ آخر اس کی کیا وجہ ہے کہ مہنگائی کی شرح میں کمی کے باوجود عام تک اس کے ثمرات کیوں نہیں پہنچ رہے حکومت میڈیا میں اشتہارات پریس کانفرنسز اور بیانات سے مہنگائی میں کمی کا ڈھنڈورا پیٹ رہی ہے دوسری جانب وزیرخزانہ یہ اعتراف کر رہے ہیں کہ مہنگائی کی شرح میں کمی کے ثمرات عام آدمی تک نہیں پہنچ رہے اس کا مطلب واضح ہے کہ کہیں نہ کہیں کوئی گڑ بڑ ضرور ہے جس کا نوٹس لیکر اسے درست سمت پر ڈالا جائے جہاں تک مڈل مین کے کردار کا ذکر ہے تو اس کے کردار کو محدود کرنے کیلئے انتظامیہ اور تاجر نمائندے کردار ادا کر سکتے ہیں اس میں کچھ شک نہیں کہ مہنگائی میں کمی لانے کیلئے چاروں صوبائی حکومتیں’ آزاد کشمیر’ گلگت بلتستان کو بھی اس حوالے سے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے کیونکہ اس وقت ملک میں مہنگائی کے ہاتھوں عام آدمی کے ساتھ ساتھ متوسط طبقہ بھی عاجز آ چکا ہے اور اس کا فوری حل نکالنا ناگزیر ہو چکا ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ وفاقی حکومت چاروں صوبائی حکومتوں کو مہنگائی کی شرح میں کمی کے ثمرات عام تک پہنچانے کیلئے متحرک کردار ادا کریں…

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں