36

مہنگائی نے عوام کے کڑاکے نکال دیئے

اسلام آباد (بیورو چیف)آلو، گھی، دالوں ، دودھ، دہی، ، ماچس، نمک، ایل پی جی اور چاول سمیت 29 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں ایک ہفتے کے دوران ہوشربا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے ملک میں مہنگائی کی شرح میں اضافے کا رجحان مسلسل جاری ہے، حالیہ ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 0.17 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح میں اضافہ 34.83 فیصد تک پہنچ گیا،آلو، گھی، دالوں، دودھ، دہی، ماچس، نمک، ایل پی جی اور چاول کی قیمتیں بڑھیں ۔وفاقی ادارہ شماریات کی ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق 9 فروری کو ختم ہونے والے حالیہ ہفتے کے دوران ملک میں 29 اشیائے ضروریہ مہنگی، پانچ سستی ہوئیں اور 17 اشیا کی قیمتیں مستحکم رہی ہیں۔ہفتہ وار رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 9 فروری کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران آلو، گڑ، لہسن، ویجی ٹیبل گھی، دال ماش، دال چنا، دال مسور اور کھلا تازہ دودھ، دہی، سادہ روٹی، سرسوں کا تیل، آگ جلانے والی لکڑی، ماچس، نمک، ایل پی جی اور چاول سمیت مجموعی طور پر 29 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا اور پیاز، ٹماٹر، چینی، انڈے اور آٹے پر مشتمل پانچ اشیا سستی ہوئی ہیں جب کہ 17 اشیائے ضروریہ کی قیمتیں مستحکم رہی ہیں۔ علاوہ ازیں پاکستان اور عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف)کے مابین نویں جائزہ مذاکرات اسلام آباد میں مکمل ہوچکے ہیں۔ آئی ایم ایف مشن نے پاکستان کو قرض پروگرام کی بحالی کے لیے چند پیشگی اقدامات کرنے کی شرائط رکھی ہیں۔ان میں ایک مرتبہ پھر پاکستان کو بجلی اور گیس کی قیمتیں بڑھانے، ڈالر کا مارکیٹ ریٹ طے کرنے اور مستقل بنیادوں پر آمدن بڑھانے جیسی شرط رکھی ہیں۔پاکستان کو 30 جون تک اپنی مالی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے دوست ممالک سے فنڈنگ کی یقین دہانی کرانے کی شرط بھی رکھی ہے۔پاکستان نے آئی ایم ایف کو بجلی اور گیس کی قیمتوں میں مرحلہ وار اضافے کی یقین دہانی کرائی ہے۔تاہم آئی ایم ایف نے فی الحال اس پر اعتماد نہیں کیا اور سٹاف لیول معاہدے کو واشنگٹن کی منظوری سے مشروط کر دیا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں