68

مہنگی بجلی کیخلاف ہنگامے’ مظاہرے جاری ‘ بل نذر آتش

فیصل آباد(سٹاف رپورٹر)بجلی کے بھاری بلوں کے خلاف آج بھی فیصل آباد سمیت ملک کے مختلف شہروں میں شہریوں نے احتجاج کیا، مظاہرین نے کہیں میٹر توڑے تو کہیں بلوں کو آگ لگائی۔ بجلی کے بھاری بلوں کے ستائے شہریوں نے احتجاج مظاہرے کئے اور ریلیاں نکالیں، مظاہرین نے حکومت سے ٹیکس واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ بجلی کے بلوں میں ہوشربا اضافے کے خلاف مختلف مقامات پر احتجاج کیا گیا، مظاہرین کا کہنا تھا کہ آسمان کو چھوتی مہنگائی کے ساتھ بجلی کے بھاری بلوں نے عوام کی کمر توڑ دی ہے۔ لاہور کے علاقے جوہرٹاون میں بجلی کے بلوں میں اضافے کے خلاف تاجروں اور شہریوں نے ایچ تھری کمرشل مارکیٹ میں احتجاج کیا اور بجلی کے بلوں کو آگ لگادی۔گجرپورہ فرنیچر مارکیٹ میں بھی تاجروں اور شہریوں نے بجلی کے بھاری بلوں کے خلاف احتجاج کیا، ٹائر جلائے اور بلوں میں اضافی ٹیکس واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ فیروز پور روڈ پر شنگھائی پل کے قریب حقوق خلق پارٹی نے بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافیکے خلاف احتجاج کیا ۔قصور کے علاقے چونیاں میں تاجروں نے میونسپل کمیٹی ہال تک ریلی نکالی اور حکومت سے بجلی کے بلوں میں اضافہ واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ راجن پور میں انجمن تاجران نے بجلی کے بل، میٹر اور روٹی اٹھا کر احتجاج کیا، حافظ آباد میں تاجروں، دوکانداروں اور بھٹہ مزدوروں نے بجلی بل میں اضافے کے خلاف کچہری بازار سے بس اسٹینڈ تک ریلی نکالی، فوارہ چوک پر احتجاجی کیمپ بھی لگایا گیا۔پشاور میں بھی بجلی کے بھاری بلوں پر شہریوں کا صبر جواب دے گیا، بجلی بلوں میں ہوشربا اضافے اور بھاری ٹیکس کے خلاف جگہ جگہ تاجروں اور شہریوں نیاحتجاجی مظاہرے کئے۔بجلی کے بل کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف کوئٹہ میں بھی شہریوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا، مظاہرین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ بجلی کے بل میں اضافی ٹیکس ختم کئے جائیں۔ خوشاب میں بھی غلہ منڈی مٹھہ ٹوانہ سے لاری اڈے تک ریلی میں تاجر،دکاندار، وکلا اور شہریوں نے شرکت کی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں