28

نان فائلرز پر شکنجہ مزید سخت (اداریہ)

حکومت نے نان فائلرز شہریوں کے گرد شکنجہ مزید سخت کرنے کے سلسلے میں ٹیکس لاء ترمیمی بل 2024-25ء اسمبلی میں پیش کر دیا’ نان فائلرز کے بینک اکائونٹ فریز کئے جا سکیں گے، بڑی گاڑیاں’ پراپرٹی نہیں خرید سکیں گے سرمایہ کاری پر بھی پابندی ہو گی وزیرخزانہ نے بل قومی اسمبلی میں پیش کیا نان فائلرز کو صرف موٹرسائیکل’ رکشہ اور ٹریکٹر خریدنے کی اجازت ہو گی غیر رجسٹرڈ کاروباری افراد جائیداد ٹرانسفر نہیں کر سکیں گے’ غیر رجسٹرڈ افراد کی پراپرٹی اور کاروباری حکومت سیل کرنے کی مجاز ہو گی نان فائلرز پر مخصوص حد سے زیادہ شیئرز خریداری پر بھی پابندی ہو گی ایک حد سے زیادہ بینکنگ ٹرانزیکشن نہیں کر سکیں گے ایف بی آر جن لوگوں کے نام کی لسٹ جاری کرے گا ان کے اکائونٹس منجمند کئے جا سکیں گے مجوزہ بل کے تحت پابندی کا اطلاق وفاقی حکومت کے نوٹیفکیشن کے بعد ہو گا سیلز ٹیکس رجسٹریشن نہ کرانے پر بینک اکائونٹ بند کر دیئے جائیں گے فائلر کے والدین اور اولاد 25سال تک کی عمر کے بچے اور بیوی فائلر تصور ہوں گے” وزیر خزانہ نے نان فائلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کیلئے قومی اسمبلی میں ٹیکس لاء ترمیمی بل 2024-25ء پیش کر دیا ہے جس میں نان فائلرز پر بہت سی سخت پابندیاں عائد کرنے کی تجاویز دی گئی ہیں قومی اسمبلی اور ایوان بالا سے ترمیمی بل کی منظوری کے بعد وفاقی حکومت کے نوٹیفکیشن کے اجراء کے بعد اسے نافذ کیا جائے گا اور نان فائلرز کے گرد گھیرا تنگ کیا جائے گا حکومت ملک میں ٹیکس نیٹ بڑھانے کیلئے بڑی شد ومد سے کوشاں ہے اور اس حوالے سے وزیرخزانہ کے مشوروں پر عمل کیا جا رہا ہے وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے منصب سنبھالتے ہی یہ عزم کیا تھا کہ وہ ملک کو عالمی مالیاتی اداروں کے چنگل سے نکالیں گے وزیراعظم شہباز شریف اور وفاقی کابینہ کی جانب سے ان کے ساتھ بھرپور معاونت کی جا رہی ہے وزیر خزانہ نے آئی ایم ایف سے قرضہ لینے کیلئے ایسے اقدامات کئے جن کی بدولت عالمی مالیاتی ادارے کی جانب سے پاکستان پر اعتماد کیا گیا وزیراعظم شہباز شریف کی کوششوں سے سعودی عرب’ متحدہ عرب امارات اور چین نے بھی پاکستان کے ساتھ مکمل تعاون کا اعلان کیا جس کے بعد عالمی مالیاتی ادارے (IMF) سے قرضہ کی منظوری حاصل ہو گئی ایف بی آر میں اصلاحات کے نتیجہ میں ٹیکس کلیکشن میں اضافہ ہوا فائلرز کی تعداد میں اضافہ ہوا جبکہ حکومت کی کوششوں سے اوورسیز پاکستانیز کی جانب سے رقوم بھجوانے میں بھی اضافہ ہوا معاشی صورتحال میں بہتری آنے اور زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ کے بعد سٹیٹ بنک آف پاکستان نے شرح سود میں کمی کی اور اب یہ شرح 13فیصد تک آ گئی ہے جو اس بات کی مظہر ہے کہ ملک معاشی ترقی کی جانب گامزن ہو رہا ہے چین کی کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کر رہی ہیں جبکہ سعودی عرب بھی پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے درجنوں معاہدے کر چکا ہے ایران کے ساتھ دوطرفہ تجارت کے معاہدے بھی ہوئے ملکی معیشت بتدریج بہتری کی جانب گامزن ہے تاہم اسے مزید مستحکم کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے کرنٹ اکائونٹ خسارے کو کم کرنے میں بیرون ملک پاکستانیوں کی ترسیلات نے اہم کردار ادا کیا وزیراعظم شہباز شریف کی کوششیں رنگ لا رہی ہیں وزیر خزانہ کی جانب سے قومی اسمبلی میں ٹیکس لاء ترمیمی بل 2024-25ء پیش کیا جا چکا ہے جس پر بحث ہو گی بعض اخباری رپورٹس کے مطابق ملک میں لاکھوں کی تعداد میں ایسے افراد موجود ہیں جو بڑی بڑی جائیدادوں’ بڑی بڑی گاڑیوں کے مالک ہیں مگر وہ ٹیکس دھندہ نہیں حالانکہ وہ اس قابل ہیں کہ حکومت کو ٹیکس دیں حکومت نے ایسے نان فائلرز کے خلاف شکنجہ کسنے کی تیاری کر لی ہے نان فائلرز کے لیے پابندیوں کا طریقہ کار طے کیا گیا ہے عین ممکن ہے ترمیمی بل کے بعد حکومت اپنے ٹیکس اہداف حاصل کرے تاہم نان فائلرز کے خلاف کارروائیاں ٹھوس شواہد کے بغیر نہیں ہونی چاہئیں کہیں ایسا نہ ہو کہ ایسے نان فائلرز کو دھر لیا جائے جو ایف بی آر کے قواعدہ پر پورا نہ اترتے ہوں اور ان کے اکائونٹ منجمند کر دیئے جائیں یا ان کی جائیدادوں کو سیل کر دیا جائے ترمیمی بل کے پاس ہونے کے بعد حکام کو چھان بین کے بعد ایسے نادہندگان پر ہاتھ ڈالنا چاہیے جو واقعی ٹیکس چور ہیں اور ان کی حیثیت ٹیکس دینے کی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں