4

نجی سکول کیخلاف سوشل میڈیا پر چلنے والی ویڈیو پراپیگنڈہ قرار

ٹھیکریوالہ (نامہ نگار) نجی سکول کے خلاف سوشل میڈیا پر چلنے والی وڈیو میں تصویر کا صرف ایک رخ ہے حقائق کچھ اور ،وڈیو میں اوباش لڑکوں کو سزا دینے والے ان کے والدین اور معززین گائوں ہے ،تفصیلات کے مطابق نجی سکولز کی انتظامیہ نے درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ تھانہ ٹھیکریوالہ کے علاقہ 75سوہل میں واقع نجی گرلز سکول کے باہر چند اوباش لڑکے چھٹی کے وقت باہر کھڑے ہوتے تھے جن کا سکول سے دور دور تک کوئی تعلق نہیںتھا ٹیچر سر ثمن حسین کے منع کرنے پر اوباش لڑکوں نے نا معلوم ساتھیوں کے ہمراہ سکول سے چھٹی ہونے پر ٹیچرپر دھاوا بول دیا اور تشدد کا نشانہ بنا یا زدوکوب کیا اور دھمکیاں دی جس پر نجی سکول کی انتظامیہ نے اوباش لڑکوں کے خلاف تھانہ ٹھیکریوالہ میں 19فروری 2025کو درخواست بحوالہ نمبر TKW-19/02/2025-1081دائر کر دی تو اوباش لڑکوں کے والدین گائوں کے معززین کو ہمراہ لے کر سکول آگئے تو نجی سکول میں معمول کے مطابق نماز ظہر ادا کی جارہی تھی جہاں پر اوباش لڑکوں کے والدین اور ان کے سفارشی معززین گائوںنے سب کے سامنے اوباش لڑکوں کو مارااور متاثرہ ٹیچر سے معافی منگوائی اور منع کیا کہ آئندہ ایسا کوئی عمل نہ ہوتو ان کے اس عمل کو ٹیچرز اور طلبا نے خوب سراہا نجی سکول انتظامیہ اور ٹیچرنے اوباش لڑکوں کے والدین اور معززین گائوں کے کہنے پر وارننگ دیتے ہوئے معاف کر دیا وڈیو میں جن لڑکوں کو مار پڑرہی ہے نہ تو وہ سکول کے طلبا ہے اور نہ کوئی ٹیچرز انہیں سزا دے رہا ہے بلکہ وہ اوباش لڑکوں کے والدین اور معززین گائوں جو اوباش لڑکوں کے سفارشی ہے وہی ان کو سزا دے رہے ہیں ان کا نجی سکول سے کوئی تعلق نہیں ،اوباش لڑکوں کے والدین اور معززین علاقہ نے استاد کی عزت اور روحانی باپ کا درجہ رکھنے درسگاہ کے مقام کو تحفظ فراہم کیا ہے،

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں