34

نصف نصف مدت کی حکمرانی کیلئے تیار

اسلام آباد (بیوروچیف ) وفاق ، پنجاب اور بلوچستان میں حکومت سازی کیلئے رابطے تیز ہو گئے ہیں،ذرائع کے مطابق وفاق میں جو مخلوط حکومت بنے گی اس میں مسلم لیگ (ن) ، پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم، جے یو آئی (ف)، استحکام پارٹی، بلوچستان عوامی پا رٹی اور پا کستان مسلم لیگ (ق ) شامل ہوں گے ،وہ آ زاد ممبران جو مسلم لیگ (ن) کو جوائن کر رہے ہیں انہیں بھی مرکز اور پنجاب میں وزارتیں دی جا ئیں گی۔اس حوالے سے پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کی قیادت کے درمیان ملاقات کی اندرونی کہانی بھی سامنے آگئی ہے۔ملاقات میں مسلم لیگ (ن) نے پیپلز پارٹی کو حکومت میں شامل کرنے کی پیشکش کی جبکہ لیگی قیادت نے ایم کیوایم اور آزاد ارکان سے رابطوں کے متعلق پیپلزپارٹی کو آگاہ کیا۔ملاقات میں لیگی وفد نے موقف اپناتے ہوئے کہا تھا کہ وزیراعظم مسلم لیگ (ن) کا ہوگا جس پر آصف زرداری نے کہا کہ بلاول کو پیپلز پارٹی کی سی ای سی وزیراعظم کا امیدوار نامزد کر چکی ہے ۔ذرائع کے مطابق آدھی مدت کے لیے ن لیگ اور آدھی مدت کے لیے پیپلز پارٹی کے وزیراعظم کے امکانات کاجائزہ لیا گیا۔دونوں جماعتوں کے درمیان وفاق، پنجاب اور بلوچستان میں اتحادی حکومتیں بنانے پر اتفاق ہوا۔ذرائع کے مطابق ملاقات میں دونوں جماعتوں کے درمیان میثاق جمہوریت کی روشنی میں 5 سال کاروڈ میپ طے کرنے کی تجویز دی گئی۔ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی سی ای سی اجلاس میں آج ن لیگ کی طرف سے شراکت اقتدار کی تجاویز پیش کرے گی۔واضح رہے کہ حکومت سازی کیلئے پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) کی قیادت کی دوسری ملاقات ہوئی ہے ۔ مسلم لیگ (ن) کے وفد نے شہباز شریف کی قیادت میں بلاول ہاؤس لاہور میں آصف زرداری اور بلاول بھٹوسے ملاقات کی۔ملاقات میں ملک کی مجموعی صورتحال اور مستقبل میں سیاسی تعاون پر تفصیلی بات چیت کی گئی’ قائدین نے ملک کو سیاسی استحکام سے ہم کنار کرنے کیلئے سیاسی تعاون پر اتفاق کیا۔مشترکہ اعلامیے کے مطابق دونوں جماعتوں کے قائدین نے اصولی اتفاق کیا کہ سیاسی عدم استحکام سے ملک کو بچائیں گے ۔پی پی قیادت نے لیگی قائدین کو بتایاکہ مسلم لیگ ن کی تجاویز آج ہونے والے سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں رکھیں گے ۔ وفاق میں بننے والی مخلوط حکومت کے حوالے سے جو تفصیلات سامنے آئی ہیں اس کے مطابق پی پی نے بلوچستان کی وزارت اعلیٰ مانگ لی ہے ،ا سپیکر اور گورنر کے عہدے JUI اور مسلم لیگ ن کو دینے کی تجویز دی ہے۔ ذ رائع کے مطابق پیپلز پارٹی نے جو فارمولا تجویز کیا ہے اس میں مسلم لیگ ن کو صدارت اور چیئر مین سینٹ کے عہدوں کی پیشکش کی ہے جبکہ قومی اسمبلی کے سپیکر کا عہدہ بھی مانگ لیا ، ن لیگ کے اعظم نذیر تا رڑ چیئر مین سینٹ کے عہدہ کیلئے مسلم لیگ ن کے امیدوار ہوسکتے ہیں ۔ قومی اسمبلی کے سپیکر کے عہدہ کیلئے پیپلز پارٹی راجہ پرویز اشرف اور سید یوسف رضا گیلانی میں سے کسی ایک کو امیدوار لا سکتی ہے ۔ پنجاب کی وزارت اعلیٰ مسلم لیگ ن کو ملے گی ، پیپلز پارٹی کو پنجاب حکومت میں چار وزارتیں ملیں گی۔ پا کستان مسلم لیگ ( ق )کو بھی پنجاب کا بینہ میں وزارت دی جا ئے گی۔ ذ رائع کے مطابق بلوچستان میں پیپلز پارٹی سابق وزیر داخلہ سرفراز بگٹی کو وزیر ا علیٰ بنا نا چاہتی ہے ۔ بلوچستان اسمبلی میں پیپلز پارٹی کے گیارہ جبکہ جے یو آئی ف کے بھی گیارہ ارکان ہیں، مسلم لیگ ن کے دس ارکان ہیں، پیپلز پارٹی چاہتی ہے کہ گورنر ور سپیکر کا عہدہ جے یو آئی ف اور مسلم لیگ ن بانٹ لیں ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں