75

نواز شریف (ن) لیگ کے دوبارہ صدر بننے کیلئے تیار (اداریہ)

سابق وزیراعظم میاں نواز شریف پارٹی کی صدارت سنبھالنے کیلئے تیار ہیں کیونکہ وزیراعظم کا عہدہ سنبھالنے کے بعد ان کے بھائی شہباز شریف کیلئے پارٹی امور پر نظر رکھنا مشکل ہو جائے گا (ن) لیگ کے ایک باخبر ذرائع کے مطابق نواز شریف کی جانب سے پارٹی کی صدارت سنبھالنے کیلئے انتظامات کو آخری شکل دی جا رہی ہے اور جلد ہی اس کا اعلان کر دیا جائے گا پانامہ کیس میں نااہلی کے بعد نواز شریف کو پارٹی صدارت سے سپریم کورٹ کے حکم پر ہٹا دیا گیا تھا سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں ہی شہباز شریف کو مسلم لیگ (ن) کا صدر منتخب کیا گیا تھا، سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ ملک کے سیاسی منظرنامے میں اس وقت نواز شریف سب سے سینئر سیاستدان ہیں اور ان کو سیاست سے دور نہیں رکھا جا سکتا نواز شریف نہ صرف قومی اسمبلی میں بحیثیت رکن حلف لیں گے بلکہ پارلیمانی سیاست میں بھی حصہ لیں گے پارٹی میں ہر پالیسی فیصلہ ان کی مرضی سے کیا جا رہا ہے،، تین بار ملک کے وزیراعظم رہنے والے میاں نواز شریف اس بار وزیراعظم کے امیدوار نہیں انہوں نے اپنے بھائی شہباز شریف کو وزیراعظم کے عہدے پر فائز کرنے کی منظوری دی ہے جبکہ پارٹی کے دیگر مسائل بھی ان کی مشاورت سے کئے جا رہے ہیں اور سیاسی فیصلہ سازی میں حصہ لے رہے ہیں مرکز اور پنجاب میں حکومت سازی کے تمام فیصلے ان کی منظوری سے کیے جا رہے ہیں (ن) لیگ کا منشور پارٹی قائد نواز شریف کی مشاورت سے تیار کیا گیا پنجاب اور مرکز میں منشور پر عمل کے حوالے سے وہ پارٹی کی راہنمائی کریں گے میاں نواز شریف بڑے باہمت اور تحمل کے ساتھ سیاست کرنے والے ہیں جب بھی پارٹی یا ملک پر مشکل وقت پڑا انہوں نے اہم اور فوری فیصلے کر کے اپنی خدا داد صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا، گزشتہ روز (ن) لیگ کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں میاں شہباز شریف کو وزیراعظم نامزد کرنے کی باضابطہ توثیق کر دی گئی سردار ایاز صادق کو سپیکر قومی اسمبلی نامزد کرنے کی بھی منظوری دی گئی ہے اس موقع پر پارٹی قائد نواز شریف نے خطاب کرتے ہوئے کہا (ن) لیگ نے پہلے بھی ملک وقوم کی بہتری کیلئے کام کیا اب ہمیں ایک بار پھر ملک کی تعمیر وترقی وخوشحالی کیلئے کردار ادا کرنا ہے انہوں نے کہا ملک کو انتشار کی نہیں اتحاد کی ضرورت ہے اس موقع پر شہباز شریف نے کہا کہ ان کی خواہش تھی کہ نواز شریف وزیراعظم کے طور پر آئیں لیکن وہ نہیں مانے مجھے جو ذمہ داری سونپی گئی ہے اسے احسن طریقے سے نبھانے کی کوشش کروں گا اجلاس میں نواز شریف کو ان کی سیاسی خدمات پر خراج تحسین پیش کیا گیا،، میاں نواز شریف قسمت کے دھنی ہیں اور اپنے سیاسی کارڈ کھیلنے کیلئے مناسب وقت کا انتظار کرنا ان کی عادت میں شامل ہے کٹھن حالات میں صبر کا مظاہرہ کر کے انہوں نے یہ ثابت کر دیا کہ وہ انتظار کی پالیسی پر عمل کرنے کے ماہر ہیں تین مرتبہ ان کو وزیراعظم بننے کا موقع ملا مگر تینوں مرتبہ ان کو اپنی آئینی مدت پوری کرنے کا موقع نہ مل سکا چوتھی مرتبہ انہوں نے خود وزیراعظم بننے کے بجائے اپنے بھائی کو اس عہدے کیلئے نامزد کر دیا اور خود پارلیمنٹ کا حصہ بن کر سیاسی نظام کا حصہ بننے کیلئے تیار ہیں پارٹی ذرائع کے مطابق نواز شریف کو دوبارہ پارٹی صدر بنانے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں اس بارے کہا جا رہا ہے کہ شہباز شریف چونکہ وزیراعظم کے عہدہ کیلئے نامزد کئے جا چکے ہیں لہٰذا ان کا بوجھ بانٹنے کیلئے نواز شریف پارٹی صدارت سنبھالیں گے اور تمام پالیسی معاملات سمیت سیاسی معاملات پر میاں شہباز شریف اور پارٹی کی راہنمائی کریں گے نواز شریف کی عدم موجودگی میں پارٹی میں اختلافات کی خبریں بھی گاہے بگاہے آتی رہی تھیں اب جبکہ وہ پارٹی صدارت کا عہدہ سنبھالیں گے تو امید ہے کہ پارٹی میں کسی قسم کا اختلاف سامنے نہیں آئے گا کیونکہ نواز شریف کے وفادار ساتھی ان کی کسی بات کو ردّ نہیں کرتے یہی وجہ ہے کہ لندن سے واپسی پر (ن) لیگ جو مختلف دھڑوں میں بٹ رہی تھی لیکن ایک بار پھر متحد ہو گئی اور آج یہ جماعت قومی اسمبلی کی سب سے بڑی پارٹی بن کر سامنے آئی ہے نواز شریف کے پارٹی صدر بننے کے بعد چونکہ پارٹی کے تمام معاملات نواز شریف کے ہاتھ میں آ جائیں گے لہٰذا (ن) لیگ اپنی کھوئی ہوئی مقبولیت دوبارہ حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائے گی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں