36

نوجوان پاکستان کامستقبل ‘ ان پر سرمایہ کاری کرنا ہوگی ‘ شہباز شریف

اسلام آباد(بیوروچیف) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان آج شدید مالی چیلنجز کا مقابلہ کررہا ہے ،مختلف ادوار میں قرض لیے گئے جو بہت بڑا بوجھ ہے، ہمیں قرضوں سے جان چھڑانی چاہیے، قابل اعتماد دوستوں نے ہمیشہ برے وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا، وہ دوست بھی سمجھتے ہیں پاکستان کب تک قرضے لے گا،ٹانگیں کھینچنے کے بجائے اکنامک ایجنڈے پر اکٹھا ہونا ہو گا،بعض لوگوں نے چین کے حوالے سے بدگمانیاں پیدا کیں ، ایک سال بعد چین سمجھ گیا پاکستان میں مشکل میں ہے ہاتھ تھامنا ہوگا ، آج میرے لیے یہ بہت خوشی کادن ہے،نوجوان بچوں اور بچیوں سے ملاقات کاموقع ملا،ان بچوں اوربچیوں نے مختلف فیلڈزمیں مہارت دکھائی ، 10لاکھ روپے کی اہمیت ماضی کے مقابلے میں کم ہے، پاکستان کامستقبل نوجوانوں کے ہاتھوں میں محفوظ ہے،ہمیں نوجوانوں پرسرمایہ کاری کرناہوگی،نوجوان نسل کے ہاتھ میں ایک ہنرہوناچاہیے،خادم پنجاب تھاتوپنجاب اسکل ڈویلپمنٹ پروگرام بنایا، آج وہ پروگرام کسی اور نام سے ہے،ہم نے پنجاب اسکلزڈویلپمنٹ کیلئے اربوں روپے خرچ کیے تھے،پنجاب اسکل ڈیولپمنٹ کے ذریعے ہم نے نوجوانوں پرسرمایہ کاری کی،لیپ ٹاپس دینے پرالزامات لگائے مجھے اس کی پروانہیں تھی،بچوں کے ہاتھ میں لیپ ٹاپ تھمارہاتھا، کلاشنکوف نہیں دے رہا تھا ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں پرائم منسٹر نیشنل انوویشن ایوارڈزکی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ وزیراعظم نے کہا کہ مختلف ادوار میں قرض لیے گئے جو بہت بڑا بوجھ ہے، ہمیں قرضوں سے جان چھڑانی چاہیے، قابل اعتماد دوستوں نے ہمیشہ برے وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا، وہ دوست بھی سمجھتے ہیں پاکستان کب تک قرضے لے گا۔وزیر اعظم نے کہا کہ آج میرے لیے بہت خوشی کا دن ہے، باصلاحیت نوجوانوں سے مل کر بہت خوشی ہوئی، نوجوان اور ان کے اساتذہ کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں، آج کے زمانے میں 10 لاکھ کی ویلیو بہت کم ہے، نوجوانوں نے مختلف شعبوں میں اپنی صلاحیت دکھائی، پاکستان کا مستقبل ہونہار نوجوانوں کے ہاتھوں میں محفوظ ہے۔وزیر اعظم شہباز شریف نے مزید کہا کہ نوجوان نسل کے ہاتھوں میں ایک ہنر ہونا چاہیے، نوجوان اپنی محنت اور قابلیت سے عالمی مارکیٹ میں اپنا مقام بنائیں گے، ہم نے لاکھوں لیپ ٹاپ میرٹ پر تقسیم کیے، لیپ ٹاپ سکیم پر الزامات کے تیر برسائے گئے مگر پرواہ نہیں کی، میں بچوں کو لیپ ٹاپ دے رہا تھا کلاشنکوف نہیں، میرا اگر بس چلے تو ہر ہونہار بچے کے ہاتھ میں لیپ ٹاپ ہونا چاہیے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں