اسلام آباد (بیوروچیف) اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی) نے وزارت آبی وسائل سے کہا ہے کہ وہ فصلوں کے حساب سے آبیانہ (پانی کی قیمتوں کا تعین) کی تجویز پیش کرے تاکہ نہروں اور آبپاشی کے نظام کے او اینڈ ایم کو پورا کیا جا سکے اور پانی کو بھی محفوظ کیا جا سکے ۔ مزید اہم بات یہ ہے کہ چار وفاقی اکائیاں پانی کی قیمتوں کے حساب سے حاصل ہونے والی آمدنی کے ذریعے ملک میں ڈیموں جیسے قومی آبی منصوبوں کی مالی اعانت بھی کریں گی۔ ایس آئی ایف سی سیکرٹریٹ کے حکام نے تصدیق کی کہ اس نے آبی وسائل کے سیکرٹری سے کہا ہے کہ وہ چاروں صوبوں کے چیف سیکرٹریوں کے ان پٹ کے بعد آبپاشی کے پانی کی قیمتوں کا ایک معقول طریقہ کار تیار کریں۔ وزارت آبی وسائل کے حکام کا کہنا ہے کہ ایک اندازے کے مطابق چاروں وفاقی یونٹوں کی جانب سے پانی کی معقول قیمتوں کی مد میں سالانہ 300-325 ارب روپے کی آمدنی ہو سکتی ہے ۔ اور اسکا استعمال آبپاشی کے متعلقہ نظام کو برقرار رکھنے ، اپ گریڈ کرنے اور مستقبل کے قومی آبی منصوبوں جیسے ڈیموں کی مالی اعانت کے لیے کیا جا سکتا ہے ۔
55