29

وزارت اعلیٰ کا منصب آسان نہیں

لاہور(بیوروچیف)چوہنگ پولیس ٹریننگ کالج میں پاسنگ آئوٹ پریڈ ہوئی جس میں وزیراعلی پنجاب مریم نواز نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ وزیراعلی پنجاب مریم نوازنے پولیس وردی میں ملبوس ہو کر پریڈ کا معائنہ کیا، انہوں نے اعلی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی پولیس افسران میں انعامات تقسیم کیے۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلی پنجاب مریم نواز کا کہنا تھا کہ خوشی ہوئی پاسنگ آئوٹ پریڈ میں530خواتین شریک ہیں، پولیس میں خواتین اہلکاروں کو ڈیوٹی پر دیکھ کر خوشی ہوئی، آج پہلی بار یونیفارم پہنا تو اندازہ ہوا یہ کتنی بڑی ذمہ داری ہے۔انہوں نے کہا کہ پنجاب میں 7 ہزار خواتین پولیس اہلکار ہیں، پولیس میں خواتین کی تعداد بڑھانا چاہتے ہیں ، لیڈی پولیس اہلکار سپر ہیومن ہیں،خواتین نرم دل ہوتی ہیں اس لیے معاف کردیتی ہیں ،ظالم کیلئے آپ کے دل میں کوئی نرمی نہیں ہونی چاہیے، مظلوم کی دادرسی کریں اور ظالم کے اس کے انجام تک پہنچائیں۔مریم نواز وردی پہنے پولیس ٹریننگ سینٹر کالج چوہنگ پہنچیں جہاں انہوں نے پاس آئوٹ ہونے والی خواتین پولیس اہلکاروں کو مبارکباد دی اور ان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاسنگ آئوٹ پریڈ میں شرکت کرنا ان کے لیے باعث فخر ہے، پولیس کے شعبے میں خواتین کی تعداد بڑھا کر نصف کرنا چاہتے ہیں۔وزیر اعلی پنجاب مریم نواز نے پولیس ٹریننگ کالج چوہنگ میں پاسنگ آئوٹ پریڈ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خواتین پولیس اہلکاروں کو چوکس دیکھ کر بڑی خوشی ہوئی۔ پاسنگ آئوٹ پریڈ میں شرکت میرے لیے باعث فخر ہے۔ انسپکٹر جنرل پنجاب کو کہا کہ 7 ہزار کا نمبر بہت کم ہے اس کو بڑھانا چاہیے، خواتین سپر ہیومنز ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں نے زندگی میں پہلی بار پولیس کا یونیفارم پہنا ہے جسے پہن کر مجھے یہ احساس ہوا کہ یہ بہت بڑی ذمہ داری ہے، اور مجھے معلوم ہے آپ بھی جانتے ہیں کہ یہ کتنی بڑی ذمہ داری ہے۔مریم نواز کا کہنا تھا کہ وزیر اعلی بننا آسان نہیں ہے، یہ کرسی اللہ نے مجھے دی ہے، یہاں تک پہنچنے کے لیے مجھے آگ کا دریا عبور کرکے آنا پڑا ہے۔ جب گھر جاتی ہوں ابو مجھے دیکھ کر بہت خوش ہوتے ہیں۔ان کا چہرا کھل اٹھتا ہے، ان کو دیکھ کر مجھے بھی خوشی ہوتی ہے کہ میں نے خود کو اس قابل بنایا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ میں 3 بار وزیر اعظم رہنے والے نواز شریف کی بیٹی تھی مگر مجھے بھی خود کو ثابت کرنا پڑا، مجھے آگ کے دریا سے گزرنا پڑا اور اچھا ہوا میری ٹریننگ ہوئی، کوئی اب نہیں کہہ سکتا کہ وہ یہاں اس لیے بیٹھی ہے کہ اس کا باپ وزیر اعظم تھا۔ مریم نواز نے کہا کہ ہم تو صرف فیصلے کرتے ہیں آپ لوگ اس پر عمل درآمد کرتے ہیں، آپ سے یہی درخواست کروں گی کہ لوگوں کے ساتھ انصاف والا معاملہ کریں، جس معاشرے میں انصاف نہیں ہوتا وہ خراب ہو جاتے ہیں، آپ لوگ انصاف کریں گے اور مظلوم کا ساتھ دیں گے تو معاشرے میں بہتری آئے گی۔انہوں نے کہا کہ میں آپ سب کو سلام پیش کرتی ہوں، مجھے خوشی ہوئی کہ پہلی سورڈ آف آنر ایک خواتین پولیس افسر کو ملی، مجھے آپ سب پر فخر ہے، جب سے میں نے وزیر اعلی کا حلف لیا تب سے میں اس تقریب کا انتظار کر رہی تھی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ آئی جی صاحب سے ہر روز ہی پوچھتی تھی کہ یہ تقریب کب ہونی ہے، مجھے شرکت کرنے کا بہت شوق تھا۔ آخر کار اللہ نے مجھے موقع دے دیا کہ میں آپ لوگوں کے ساتھ یہاں موجود ہوں، کسی بھی قسم کی مدد درکار ہو تو میں ہر وقت آپ کے لیے حاضر ہوں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں