لاہور (بیوروچیف) پنجاب کی وزیراعلیٰ مریم نواز نے طلبہ کو ایک لاکھ ای بائیکس دینے کا اعلان کردیا، مریم نواز نے طلبہ کے لئے انٹر نیشنل سکالرشپ کیلئے اقدامات کرنے اور ہونہار سکالر شپ سالانہ30ہزار سے بڑھا کر50 ہزار کرنے کا اعلان بھی کردیا۔وزیراعلیٰ فاسٹ یونیورسٹی میں ہونہار سکالر شپ پروگرام کی تقریب میں وزیراعلیٰ مریم نواز نے طلبہ سے وطن کے خلاف کچھ نہ کرنے، چھوڑکر نہ جانے اور خدمت کرنے کا عہد بھی لیا۔وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے فاسٹ نیشنل یونیورسٹی آف کمپیوٹر اینڈ انجینئرنگ سائنس اسلام آباد میں ہونہار سکالر شپ لانچنگ تقریب میں شرکت کی۔ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف پنڈال میں آتے ہی اچانک طالبات کے درمیان پہنچ گئیں, صوبائی وزیر تعلیم رانا سکندر حیات نے وزیراعلیٰ مریم نواز کا خیر مقدم کیا۔طلبہ نے خوشی سے پر جوش تالیاں بجا کر وزیراعلیٰ مریم نواز کا خیر مقدم کیا۔مریم نواز شریف نے بچیوں سے مصافحہ کیا،بچیوں کو گلے لگا کر اظہار شفقت اور سر پر پیار کیا، بچیاں وزیراعلی مریم نواز کو اپنے درمیان دیکھ خوشی سے نہال ہوگئیں۔ مریم نواز فاسٹ کے طلبہ کے درمیان بیٹھ گئیں اور پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے۔وزیراعلیٰ مریم نواز نے طلبہ کیلئے باکس اور سٹینڈی ہٹا دیں۔ وزیراعلیٰ مریم نواز نے فاسٹ یونیورسٹی کے پانچ کیمپس کے طلبہ سمیت دیگر کو چیک تقسیم کئے۔ یو ای ٹی ٹیکسلا، ایگریکلچر یونیورسٹی،میڈیکل کالج راولپنڈی دیگر اداروں کے طلبہ کو بھی سکالر شپ چیک دئیے گئے۔ ہونہار سکالرشپ حاصل کرنے والے طلبہ کے اعزاز میں گارڈ آف آنر دیا گیا۔ اسلام آباد پولیس کی چاک وچوبند دستے نے ہونہار طلبہ کو جنرل سلام پیش کیا۔وزیراعلیٰ مریم نواز نے فاسٹ یونیورسٹی اسلام آبادمیں ہونہار سکالر شپ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اپنے بچے ملک سے باہر اور دوسروں کے بچے جیل میں یہ کہاں کی لیڈر شپ ہے؟، کوئی ماں اپنے بچوں کو جلا گھیرا،توڑ پھوڑ اور مار پیٹ کا درس نہیں دے سکتی، بچوں کو گالم گلوچ الزام تراشی سیکھانے والے ان کے ہمدرد نہیں ہوسکتے، کسی کو گالی دینا اخلاقیات نہیں۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان نسل وطن عزیزکے خلاف کوئی بھی کام نہ کرنے کا عہد کرے،مخالفین کا شکریہ جنہوں نے درشتگی کرکے اتنا مضبوط بنا دیا ہے، بعض مخالفین کو تکلیف ہے کہ بچوں کو سکالر شپ کیوں مل رہے ہیں، صرف راولپنڈی ڈویژن سے 2500طلبہ کو ہوہونہار سکالر شپ ملا۔مریم نواز نے کہا کہ بچوں کے اندر خودداری ہوتی ہے وہ اپنے ماں پاب پر بوجھ نہیں بننا چاہتے، اپنے بچوں اپنے بیٹوں سے کہوں گی کہ ماں، بہنوں اور بیٹیوں کی عزت کرنا آپ کی ذمہ داری ہے، جیل برداشت کی، عدالتوں میں دھکے کھائے،سیاسی آگ کی بھٹی میں گزرکر سخت ہوچکی ہوں۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی مخالفت کی بنا پر عورت ہونے کے باوجود کردار کشی کی جاتی رہی۔انہوں نے کہا کہ سات آٹھ سال بعد اکانومی میں بہتری آرہی ہے، ہم نے ٹیک آور کیا تو ڈیفالٹ کی آوازیں آرہی تھیں، اب اچھی خبریں آنا شروع ہوگئی ہیں۔ نوازشریف آئی ٹی سٹی میں بہتر ین عالمی یونیورسٹی کے کیمپس بنانے کیلئے بات چیت جاری ہے۔ مریم نواز نے کہا کہ چین کے بڑے بزنس ہاسز پاکستان میں انوسٹمنٹ کرنے کے متمنی ہیں۔وزیراعلی مریم نواز نے کہا کہ پاکستان کی وجہ سے ہماری عزت اور پہچان ہے، ہر روز پانچ منٹ کے لئے سوچیں کہ ملک کے لئے کیا کرسکتے ہیں، ماں ہوں بچوں کی پڑھائی کے بعد روزگار کی ذمہ داری پورا کرنے کے بارے میں سوچ رہی ہوں، بچوں کی عزت نفس اور خودداری کی حفاظت کرنا چاہتے ہیں۔مریم نواز نے کہا کہ نوجوانوں کو روزگار کمانے کے لئے تین کروڑ روپے تک قرض دیں گے، نوجوانوں کی پڑھائی کے بعد روزگار کی ذمہ داری بھی ریاست پوری کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ چاہتی ہوں کہ ہر وہ چیزجوچائنا سمیت بڑے ممالک میں ہیں اپنے بچوں کے لئے یہاں لیکر آں، پنجاب گلوبل ٹرینڈز کے مطابق پڑھانا اور سیکھاناچاہتے ہیں، چین کے سکول میں چھوٹے چھوٹے بچوں کو روبوٹک، آرٹی فیشل انٹیلی جنس اور سابئرسیکورٹی پڑھتے دیکھنا حیران کن تھا۔وزیراعلیٰ مریم نواز نے کہا کہ سفارش سنتی ہوں نہ اس پر عمل کرتی ہوں، میرٹ کے خلاف کام کبھی نہیں کرتی، اکثر ارکان اسمبلی ناراض ہوجاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں اگر آپ ہونہار نوجوان ہیں تو آپ سکالر شپ کے اہل ہے، طلبہ کو سیاسی وابستگی سے بالا ترہوکر ہونہار سکالر شپ دے رہے ہیں، پورے یقین سے کہہ سکتی ہوں کہ پنجاب میں 100فیصدمیرٹ پرسکالرشپ مل رہے ہیں،ہونہار سکالر شپس سکیم کی کامیابی پرصوبائی وزیر رانا سکندر حیات، سیکرٹری ہائر ایجوکیشن فرخ نوید کو شاباش دیتی ہوں۔انہوں نے کہا کہ میں چاہتی ہوں بچے فیس کی فکر سے آزاد ہوکر تعلیم پر فوکس کریں۔ پنجاب لیپ ٹاپ سکیم بھی لارہے ہیں۔ ہر بچہ پاکستان کی عمارت میں اینٹ کی مانند ہے،ہر اینٹ کو مضبوط بنانا چاہتے ہیں۔ دنیا بھر میں سماجی مساوات صرف تعلیم سے ممکن ہے۔ مزدور کا بچہ بھی محنت کرکے آگے پہنچ جا تا ہے۔ ہونہار سکالر شپ کے اجرا پر خوش ہوں۔ دنیا جن ڈسپلن میں آگے جارہی ہے ہمارے بچے بھی آگے بڑھیں گئیں۔مریم نواز نے کہا کہ مخالفین کہتے ہیں یہ کونسا مریم کا ذاتی پیسہ ہے، عوام کا پیسہ ہے عوام کو دے رہے ہیں، عوام کا پیسہ پہلے بھی تھا ان کو کیوں نہیں دیا گیا، ماں پاب محنت کرکے بھی تعلیم کے اخراجات پورے نہیں کر سکتے، یہ ذمہ داری ریاست کواٹھانی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ میرا شکریہ ادا نہ کریں یہ آپ کا پیسہ جو آپ کے پاس آرہا ہے، اب آپ کا پیسہ آپ کی تعلیم پر خر چ ہوگا۔ اگر امیر کا بچہ فاسٹ اورنسٹ یونیورسٹی میں جا سکتا تو غریب کا بچہ کیوں نہ جائے، 60فیصدطالبات سکالرشپ ملنے پر خوش ہیں۔وزیراعلی مریم نواز نے کہا کہ غیر ملکی مہمان جب پاکستان کی پہلی وزیراعلیٰ بننے پر مبارکباد دیتے وہ دراصل پنجاب کی ہر بیٹی کے لئے مبارکباد ہے۔ بچوں کو ہونہار سکالرشپ ملنے پر ان کے والدین سے زیادہ خوش ہوں۔ انہوں نے بتایا کہ موسم کی خرابی کی وجہ رسکی فلائٹ پر والد پریشان تھے،لیکن میں نے کہا کہ میرے بچے میرا انتظار کررہے ہیں، بچوں کے ساتھ ہونہار سکالرشپ کی تقریب میں شرکت کرکے زیادہ خوشی ہورہی۔ انہوں نے کہا کہ ہونہار سکالر شپ کا فائدہ اٹھاکرہر طالب علم ملک کے لئے اثاثہ بنے گا، بچوں سے کہتی ہوں کہ ماں باپ کی عزت کروان کے کسی حکم کی نافرمانی نہ کرو، میں اللہ تعالی کے فضل وکرم کے بعد والدین کی دعاں سے وزیراعلیٰ بنی۔انہوں نے کہا کہ دنیا میں پیار ومحبت کے سب سے زیادہ حقدار آپ کے والدین ہیں، بچوں سے کہتی ہوں کہ پڑھتے جائیں ہم راستے ہموار کرتے جائیں گے، معاشی بیک گرانڈ انسان کے اپنے ہاتھ میں نہیں ہوتا،معاشی تفاوت کو ختم نہیں کرسکتے لیکن مساوی تعلیم ضروری دے سکتے ہیں، چاہتی ہوں کہ بچے پڑھ لکھ کر بڑے عہدوں پر پہنچیں۔ وزیراعلی مریم نواز نے کہا کہ پاکستان اللہ تعالی کی بہت بڑی نعمت ہے، اس کی بدولت ہمیں سب کچھ ملا۔ بچیوں کے لئے کالج آمدورفت میں دشواری کی بنا پر ای بائیک پروگرام شروع کیا، ہونہار سکالر شپ ٹیلنٹڈ نوجوانوں کی امانت، اس میں بالکل خیانت نہیں ہوسکتی، چاہتی ہوں ہمارے بیٹے اور بیٹیاں کسی سے کم نہ ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان آپ کی وفاں اور محبتوں کا حقدار ہے، کوئی آپ کو جتنا بھی بھڑکائے آپ نے پاکستان کے خلاف کبھی کوئی قدم نہیں اٹھانا۔ انہوں نے کہا کہ سٹاک مارکیٹ پہلی مرتبہ ایک لاکھ پوائنٹ کراس کر گئی اور زرمبادلہ کے ذخائر بھی بڑھ رہے ہیں، آپ کا اٹھنے والا ہر قدم ملک کو مضبوط اور خوشحال بنانے کی طرف ہونا چاہیے، ملک کی ترقی میں سب اپنا بھر پور کردار ادا کرنے کا عہد کرے۔
5