کراچی (بیوروچیف)جعلی اور بوگس انوائسز کے ذریعے ٹیکس چوری کا ایک اور بڑا اسکینڈل سامنے آگیا ہے۔ڈائریکٹوریٹ آف انٹیلی جنس اینڈ انوسٹی گیس ان لینڈ ریونیو ایف بی آر نے 32 کروڑ روپے سے زیادہ کی ٹیکس چوری کے الزام میں کراچی کے ایس برادرز کے محمد توصیف اور ٹی مارک کے فیضان اقبال لوہیا کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے درج مقدمہ کے مطابق ملزم ایس برادرز نے جعلی کمپنیاں اور یونٹ بنا رکھے تھے جن کے نام پر وہ جعلی اور بوگس انوائسز جاری کر تا تھا۔ اس کی جانب سے ٹیکسٹائل سیکٹرز کے کئی بڑے معروف فیشن ڈیزائنرز کو بھی جعلی انوائسز فراہم کرتا تھا جس سے وہ ٹیکس میں بچت حاصل کرتے تھے ، ایس برادز کی جانب سے کئی بڑے فیشن ڈیزائنرز کو فراہم کردہ کروڑں روپے کی سپلائی پر ان سے حاصل کردہ رقم اپنے اکاونٹ میں ظاہر نہیں کی جاتی تھی ،ڈائریکٹوریٹ کے مطابق ملزم نے 83 کروڑ 58 لاکھ کی جعلی انوائسز پر 14 کروڑ 20 لاکھ کا ٹیکس چوری کیا جبکہ ان کی فراہم کردہ جعلی انوائسز پر مارک کے فیضان اقبال نے 17 کروڑ 89 لاکھ سے زیادہ کی ٹیکس بچت حاصل کی ،ڈائریکٹوریٹ ذرائع کے مطابق ایس برادرز کی جانب سے لاہور کے بھی چند بڑے اور معروف فیشن ڈیزائنرز کو بھی بھاری مالیت کی سپلائی کے ثبوت ملے ہیں جن کی تحقیقات کی جا رہی ہے ۔ اس کی جانب سے کراچی کے بڑے شاپنگ مال میں قائم کئی مشہور برانڈز کو بھی سپلائی کی جاتی رہی ہے ،یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ کئی بڑے برانڈز اسمگل شدہ کپڑا بھی استعما ل کرتے رہے ہیں ،اس سلسلے میں ڈی جی آئی اینڈ آئی ان لینڈ ریونیو نے خصوصی ٹیم تشکیل دے دی ہے جو کہ اس اسکینڈل کی مزید تحقیقات کرے گی۔ ذرائع کے مطابق اسیکنڈل میں ابھی کئی مزید بڑے نام سامنے آئیں گے۔
38