17

پاکستان تیزی سے ابھرتی ہوئی معیشتوں میں شامل (اداریہ)

وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے ماحولیات سے متعلق کانفرنس آف پارٹیز (کوپ30) سے ویڈیو لنک خطاب میں کہا ہے کہ پاکستان تیزی سے ابھرتی ہوئی معیشتوں میں شامل ہے پاکستان کو موسمیاتی تبدیلیوں جیسے بڑے چیلنجز کا سامنا ہے جن سے نمٹنے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں گرین کلائمیٹ فنڈز سے بہت سی توقعات وابستہ ہیں گرین کلائمیٹ فنڈز سے استفادے کیلئے رکاوٹیں دور کرنا ہونگی ماحولیاتی تبدیلی کے منفی اثرات کو کم کرنے کیلئے عالمی مربوط تعاون ضروری ہے ملکی سطح پر ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے گرین سکوک بانڈز جاری کیا گیا ہے وزیرخزانہ نے سادہ اور تیز رفتار کلائمیٹ فنانسنگ کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی پاکستان کے وجود کے لیے خطرہ ہے بین الاقوامی اداروں سے مالی امداد کے ساتھ ساتھ تکنیکی معاونت چاہتے ہیں بے شک پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں کے بداثرات سے متاثر ہونے والے ممالک میں سرفہرست ہے اور اپنے تئیں محدود وسائل سے ان بداثرات سے نمٹنے کیلئے اقدامات بھی کر رہا ہے اس کے باوجود پاکستان کو موسمیاتی بداثرات سے بچنے اور اس کے مؤثر سدباب کے لیے عالمی تعاون کی اشد ضرورت ہے اس میں بھی کوئی شک نہیں کہ اس سلسلے میں بین الاقوامی برادری کی جانب سے بھرپور امداد کا سلسلہ جاری ہے مگر پھر بھی پاکستان میں ان موسمیاتی تبدیلیوں میں نہ کمی آ رہی ہے اور نہ بیرونی امداد سے وہ اقدامات ہوتے نظر آ رہے ہیں جن سے معاونت کرنے والے ممالک کو مطمئن کیا جا سکے، یہ بات درست ہے کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے متاثر ہونے والے ممالک میں سرفہرست ہے اس حوالے سے پاکستان نے اپنے وسائل کو استعمال کرتے ہوئے موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کیا اور متاثرین کی مالی امداد کے ساتھ ساتھ ان کی بحالی کے کاموں کو اولیت دی اس کے علاوہ بین الاقوامی برادری سے بھی ماحولیاتی تبدیلیوں کے بُرے اثرات سے محفوظ رہنے کیلئے مالی تعاون کی درخواست کی اقوام متحدہ کی جانب سے موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث پاکسان میں ہونیوالے نقصانات کا جائزہ لیکر امداد دینے والے ممالک سے بھی کہا گیا کہ موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثر ہونے والے ملک پاکستان سے مالی تعاون کیا جائے متعدد ممالک نے تعاون بھی کیا پاکستان نے گرین سکوک بانڈ جاری کئے تاکہ فنانسنگ کا مسئلہ حل کیا جا سکے اس کے باوجود پاکستان کو مالی امداد اور تکنیکی معاونت درکار ہے تاکہ موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کیا جا سکے برازیل کے شہر بیلم میں ہونیوالی حالیہ کوپ کانفرنس میں پاکستان نے دنیا کے سامنے اپنا مؤقف رکھا ہے جس پر چین سمیت کئی ممالک نے موسمیاتی تبدیلیوں سے بچنے کیلیے مل کر کام کرنے کاعہد کیا ہے جو خوش آئند ہے وزیرخزانہ نے کوپ30 سے ویڈیو لنک خطاب میں کہا ہے کہ پاکستان تیزی سے ابھرتی ہوئی معیشتوں میں شامل ہے ان کی یہ بات اپنی جگہ اہم ہے کیونکہ شہباز حکومت نے اپنے ابتدائی دور میں ہی معیشت کو بہتر بنانے کیلئے کوششیں شروع کر دی تھیں جن کی بدولت عالمی مالیاتی اداروں اور ریٹنگ بارے رپورٍٹ دینے والے اداروں نے پاکستان کا ابھرتی ہوئی معیشت قرار دیا ہے جو اُمید افزاء ہے وزیرخزانہ اور معاشی ٹیم کی کارکردگی درست سمت گامزن ہے اور امید کی جا رہی ہے کہ پاکستان اپنی معیشت کو مزید مضبوط بنانے کے اقدامات جاری رکھے گا اور انشاء اﷲ وہ وقت جلد آئے گا جب پاکستان اپنے تمام قرضے ادا کر کے مالی طور پر خودمختار ہو گا اور کسی عالمی مالیاتی ادارے کی مرضی سے اپنے فیصلے نہیں کرے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں