58

پاکستان میں سعودی سرمایہ کاری (اداریہ)

پاکستان کی کمزور معاشی حالت کے پیش نظر موجودہ اتحادی حکومت تیزی کے ساتھ معیشت کی بحالی کیلئے فیصلے کر رہی ہے جبکہ ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاری کیلئے کوششیں مزید تیز کر دی گئی ہیں شہباز شریف کے دورہ سعودی عرب کے مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں سعودی عرب نے پاکستان میں بھاری سرمایہ کاری کا عندیہ دیا ہے سعودی شہزادہ محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان کا انتظار ہے ان کی آمد پر پاکستان میں سرمایہ کاری کے معاہدے ہوں گے وطن عزیز غیر ملکی قرضوں کے بوجھ تلے اتنا دب چکا ہے کہ اب اسے سرمایہ کاری کے ذریعے ہی بوجھ سے نکالا جا سکتا ہے، آئی ایم ایف’ ورلڈ بینک’ ایشیائی ترقیاتی بینک اور قرض فراہم کرنے والے دیگر مالیاتی اداروں سے لئے گئے اربوں ڈالرز سے نجات حاصل کرنے میں ہی پاکستان کی فلاح ہے جس کیلئے حکومت کو اپنی تمام تر توجہ ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاری اور معیشت کی بحالی کیلئے مبذول کرنا ہو گی وزیراعظم شہباز شریف اپنی کابینہ کے اہم وزراء کے ہمراہ یکے بعد دیگرے برادر اسلامی ملک سعودی عرب کے 2دورے کر چکے ہیں ان سے قبل پاک فوج کے سربراہ جنرل سید عاصم منیر بھی اسی سلسلے میں سعودی عرب کا دورہ کر چکے ہیں اس دورے کے دوران انہوں نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز سے خصوصی ملاقات بھی کی تھی، سعودی عرب نے قیام پاکستان سے لیکر آج تک ہر مشکل اور کڑے وقت میں دامے درمے سخنے ہر ممکن اور بھرپور مدد کی، پاکستان کو بھی جب کسی سعودی شاہ خادم الحرمین الشریفین نے ضرورت کے وقت معاونت کیلئے بلایا تو پاکستان کی حکومت اور مسلح افواج کے سربراہوں نے ہمیشہ لبیک کہا اور اپنے محسن اسلامی ملک کی مقدور بھر مدد کی’ پاکستان نے اپنے حالیہ معاشی بحران کے دوران برادر اسلامی ملک سعودی عرب کو پکارا تو سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز نے ہمیشہ کی طرح پاکستان کو بھرپور مالی مدد کی یقین دہانی کروائی اور اس کا عملی مظاہرہ کر کے بھی دکھایا، پاکستان کو معاشی بحران سے نکالنے کیلئے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے اپنے خزانوں کے منہ کھول دیئے اور پاکستان میں ایک بڑی سرمایہ کاری کا بھی اعلان کیا، سعودی عرب کی 30صف اوّل کی سرمایہ کار کمپنیوں کے 50رکنی وفد کی گزشتہ ماہ پاکستان آمد اسی سلسلے کی کڑی ہے، یہ وفد درحقیقت سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے وژن کے مطابق سرمایہ کاری کے مواقع کا جائزہ لینے اور مختلف معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں کو عملی شکل دینے میں معاونت کیلئے پاکستان کے دورے پر آیا’ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان کے موقع پر پاکستان میں مختلف شعبوں میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کے معاہدے ہوں گے، اس امر میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان کو سعودی سرمایہ کاری سے معاشی بحران سے نکلنے میں بھرپور مدد ملے گی اور انشاء اﷲ وطن عزیز اپنے پائوں پر کھڑا ہونے میں عنقریب ضرور کامیاب ہو جائے گا، وزیراعظم شہباز شریف ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے دورے کی اہمیت کے پیش نظر تمام تر انتظامات کی نگرانی کریں گے،، سعودی عرب کی 30 سے زائد تجارتی وصنعتی کمپنیوں کے وفد کی پاکستان آمد سے ان کے لگائو کی واضح علامت ہے ہمارا پیارا ملک پاکستان درحقیقت شدید معاشی مشکلات کا شکار ہے اور معاشی اصلاحات اور مختلف اطراف سے قرضوں کے حصول کے ذریعے ان مشکلات پر قابو پانے کی کوشش کر رہا ہے اسی حوالے سے عالمی بینک سے بھی آٹھ ارب ڈالر کے قرضے کی بات چل رہی ہے، حکومت اقتصادی اصلاحات لانے کی بھی کوشش کر رہی ہے جن کا مقصد جی ڈی پی کی نسبت سے ٹیکس کی شرح بڑھانا’ توانائی کی قیمت کم کرنا زیرملکیت اداروں کی نجکاری اور انسانی وسائل کے استعمال میں بہتری لانا ہے لیکن یہ سب کچھ اسی صورت ممکن ہے جب سرمایہ کاری کے لیے ماحول سازگار بنایا جائے ملک میں سیاسی عدم استحکام’ دہشت گردی اور بدامنی کے واقعات اس راستے کی بڑی رکاوٹیں ہیں، ایسے میں پوری عزم کے ساتھ سعودی سرمایہ کاروں کا پاکستان آنا اور ان کے ساتھ ہونے والی مفاہمتوں کی ضمانت کیلئے خود سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا مجوزہ دورہ پاکستان ایک بڑی اہم اور خوش آئند پیش رفت ہے قوم توقع رکھتی ہے کہ تاریخ کے اس اہم امور پر ریاست کے تمام اسٹیک ہولڈرز اتحاد واتفاق کیلئے اپنی توانائیاں وقف کر دیں گے تاکہ ملک ایک بار پھر ترقی وخوشحالی کی راہ پر چل نکلے،، سعودی عرب کی طرف پاکستان میں بڑی سرمایہ کاری کے پاکستان کی معیشت پر اچھے اثرات مرتب ہوں گے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری سے روزگار کے در کھلیں گے ملک سے بے چینی کا خاتمہ ہو گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں