44

پاکستان میں وسائل پر اشرافیہ قابض ہے

کراچی (بیوروچیف) وزیر مملکت برائے توانائی ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا ہے کہ پاکستان میں امیر طبقہ غریبوں کا حق مار رہا ہے، ایک حقیقت ہے،مجھے پاکستان کے بارے میں فکر لاحق ہے،پاکستان کو ہر چند سال بعد مالیاتی اور معاشی بحران کا سامنا کرنا پڑتا ہے،ان خیالات کا اظہار وزیر مملکت برائے توانائی ڈاکٹر مصدق ملک کا دی فیوچر سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ہم کیوں پیچھے رہ گئے، یہ سوچنا ہو گا،ترقی کا معیار وہی رہا، ٹیکنالوجی وہی رہی، صرف جیو پولیٹیکل معیار تبدیل ہوئے، ترقی یافتہ دنیا میں پاکستان ایک چھوٹا سا ٹکڑا بھی نہیں ہے، یہ تفاوت جن کے پاس سب کچھ ہے اور جن کے پاس کچھ بھی نہیں ہے، ایک حقیقت ہے،مجھے پاکستان کے بارے میں فکر لاحق ہے،پاکستان کو ہر چند سال بعد مالیاتی اور معاشی بحران کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ کورونا وبا میں ہمارے پاس ویکسین نہیں تھی،پاکستان میں ماحولیاتی تغیر سے بڑی تباہی آچکی ہے، اگر درجہ حرارت میں اضافہ ہوا تو پاکستان میں بڑی تعداد میں سیلاب آئیں گے،پاکستان کا عالمی حدت میں کردار ایک فیصد بھی نہیں ہے، پاکستان کو سیاست اور معیشت کے درمیان اپنے مستقبل کا تعین کرنا ہے، پاکستان میں وسائل پر اشرافیہ قابض ہے، وسائل کا استعمال عوام کیلئے نہیں ہو رہا، سعودی عرب کھاد اور بجلی بنانے کیلئے دو ڈالر میں گیس دے رہا ہے، قطر تین ڈالر اور طحرین چار ڈالر میں گیس کھاد اور بجلی بنانے والے کارخانوں کو دے رہا ہے، پاکستان میں کھاد اور بجلی بنانے والے کارخانوں کو 70 سینٹ اور 1.34 سینٹ میں گیس دی جا رہی ہے،پاکستان میں امیر طبقہ غریبوں کا حق مار رہا ہے، کیا ہم سعودی عرب اور قطر سے امیر ملک ہیں، یہ پاکستان میں حقیقت ہے کہ عام عوام کو وسائل کی تقسیم سے دور رکھا جاتا ہے، پاکستان میں صرف چند ہزار امیر کاروباری لوگ ہیں جو 70 سینٹ میں گیس خریدتے ہیں اور عوام کو مہنگی بجلی اور کھاد بیچتے ہیں، اس نظام کو ختم کرنا ہو گا، اور اشرافیہ کے وسائل پر قبضے کو ختم کرنا ہو گا، ہم نے بحیثیت قوم فیصلہ کرنا ہے کہ پاکستان کو کہاں لیکر جانا ہے، قوم کو اپنی قسمت کا فیصلہ خود کرنا ہے، ہارنے کی گنجائش نہیں ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں